پاک افواج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ ایک بڑا سیاسی مافیا آپریشن عزم استحکام کو متنازع بنا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کے خلاف منظم پروپیگنڈے اور جھوٹے خبروں میں اضافہ ہوا ہے اس لئے ان معاملات پر بات چیت ضروری ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ اس سال سکیورٹی فورسز نے 22409 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیے، آپریشنز کے دوران 31 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا، ادارے روزانہ کی بنیاد پر 112 آپریشنز انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزم استحکام پر 22 جون کو نیشنل ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں متعلقہ وزرا ، وزرائے اعلی ، چیف سیکرٹریز موجود تھے اور تمام سروسز چیفس بھی موجود تھے، اپیکس کمیٹی اجلاس کا ایک اعلامیہ بھی جاری ہوا جس میں کہا گیا ہمیں ایک قومی اتفاق رائے سے انسداد دہشت گردی کی پالیسی بنانی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہشتگردی کے خلاف جنگ شدت کے ساتھ لڑی گئی، چار سے پانچ آپریشن ہم ہر گھنٹے میں کررہے ہیں، تقریبا 32 ہزار سے زائد مدارس پاکستان میں ہیں، 16 ہزار مدارس رجسٹرڈ ہیں ان کے علاو دیگرمدارس کہاں ہیں کون ان کو چلا رہاہے، 50 فیصد مدارس رجسٹرڈ نہیں۔انہوں نے کہا کہ انتہائی سنجیدہ ایشوز بشمول آپریشن عزم استحکام کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ عزم استحکام فوجی آپریشن نہیں بلکہ دہشتگردی کے خلاف ایک مربوط مہم ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایک مضبوط لابی ہے جوچاہتی ہے کہ عزم استحکام کے اغراض مقاصد پورے نہ ہوں، عزم استحکام پرسیاست کی جارہی ہے، کیوں ایک مافیا ،سیاسی مافیا اور غیرقانونی مافیا کھڑا ہوگیا اورکہنے لگا اس کو ہم نے ہونے نہیں دینا۔