Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    جمعرات, اکتوبر 2, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • خیبرپختونخوا میں پہاڑ پور اور اپر سوات کے ناموں سے دو نئے اضلاع کے قیام کی منظوری
    • اسلام آباد پولیس کا پریس کلب پر حملہ، مظاہرین کی آڑ میں صحافیوں پر بدترین تشدد، کیمرا توڑ دیا
    • پشاور: گڑھی قمر دین میں سڑک کنارے نصب بارودی مواد کا دھماکہ، 4 پوليس اہلکار زخمی
    • کھیل میں سیاست کو لانے پر اے بی ڈویلیئرز بھارت پر پھٹ پڑے
    • سیلاب سے نقصانات کے لیے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
    • اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ، مشتاق احمد سمیت 200 سے زائد گرفتار، دنیا بھر میں احتجاج
    • آزاد کشمیر کی عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت
    • خیبر نیٹ ورک اور اقرایونیورسٹی کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہو گئے
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » سیلاب آیا، زندگیاں گئیں، خیبرپختونخوا حکومت کہاں تھی؟
    اہم خبریں

    سیلاب آیا، زندگیاں گئیں، خیبرپختونخوا حکومت کہاں تھی؟

    جون 28, 2025Updated:جون 28, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔3 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Share
    Facebook Twitter Email

    جب قیادت غائب ہو جائے: دریائے سوات  کے سانحے میں خیبرپختونخوا حکومت کی ناکامی

    جب قدرتی آفات آتی ہیں تو حکومتی قیادت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوتا ہے۔ سوات دریا کے حالیہ سانحے میں خیبرپختونخوا حکومت کا چہرہ ناکامی، نااہلی اور بے حسی سے سجا ہوا نظر آیا۔

    گیارہ قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں—جن میں مرد، عورتیں اور بچے شامل تھے۔ سیالکوٹ سے آئے ہوئے سیر و تفریح کرنے والے افراد صرف ناشتہ ہی کر رہے تھے کہ اچانک آنے والے سیلاب نے ان کی جان لے لی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دکھایا گیا کہ کس طرح متاثرہ افراد دریا کے بیچ ایک چھوٹے سے ٹکڑے پر پناہ لیے مدد کے لیے پکار رہے تھے، لیکن کوئی امدادی ٹیم، کوئی کشتی، کوئی سرکاری مشینری نظر نہ آئی۔

    حکومت کہاں تھی؟ وہ ڈیزازسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کہاں تھی جو منٹوں میں حرکت میں آ جانی چاہیے تھی؟ جب اتھارٹی (NDMA) پہلے ہی خطرے کی نشاندہی کر چکی تھی تو مقامی سطح پر کوئی پیشگی وارننگ کیوں جاری نہیں ہوئی؟ یہ کوئی اچانک حادثہ نہیں تھا—یہ متوقع تھا۔ لیکن خیبرپختونخوا کا نظام حکومت حسب معمول مکمل ناکام رہا۔

    گورنر فیصل کریم کنڈی نے عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا: "یہ صرف نااہلی نہیں، بلکہ ایک شرمناک غفلت ہے۔” انہوں نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا—صرف وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے ہی نہیں بلکہ سیاحت کے وزیر کی حیثیت سے بھی۔ اور وہ بالکل درست کہہ رہے ہیں۔

    جب حکومت سیاحتی مقامات پر بلائے گئے لوگوں کی حفاظت نہیں کر سکتی تو وہ کس اخلاقی بنیاد پر اقتدار پر قابض ہے؟ وزیر اعلیٰ صرف اقتدار کے مزے نہیں لے سکتے، اُن پر ذمے داریاں بھی عائد ہوتی ہیں۔ اس سانحے کے دوران ان کی خاموشی، غیر موجودگی اور لاتعلقی ان کے ہر بیانیے سے زیادہ بول رہی ہے۔

    یہ سانحہ صرف ایک واقعہ نہیں۔ خیبرپختونخوا ہر سال سیلاب کا شکار ہوتا ہے۔ ہر سال زندگیاں ضائع ہوتی ہیں، گھر برباد ہوتے ہیں، سڑکیں تباہ ہوتی ہیں۔ اور ہر سال حکومت صرف وعدے کرتی ہے۔ لیکن جب بارشیں آتی ہیں، دریا بپھرتے ہیں تو وہی پرانا اسکرپٹ دہرا دیا جاتا ہے: ناقص منصوبہ بندی، تاخیر سے ردعمل، اور موسم کو الزام دینا۔

    سرکاری رپورٹ کے مطابق صرف 24 گھنٹوں میں فلیش فلڈز اور لینڈ سلائیڈنگ نے مزید 11 جانیں لے لیں۔ 50 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا۔ اور یہ تو ابھی مون سون کا آغاز ہے۔

    تو سیلاب سے بچاؤ کے نظام کہاں ہیں؟ ایمرجنسی انخلا کے منصوبے کہاں ہیں؟ ہر بار کسی المیے کا انتظار کیوں کیا جاتا ہے کہ ارباب اختیار جاگیں؟

    عوام معجزے نہیں مانگ رہے—بس بروقت الرٹ، محفوظ انفراسٹرکچر اور ذمہ دار حکومت مانگ رہے ہیں۔

    حقیقت یہ ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت صرف نااہل ہی نہیں بلکہ غیر متعلق اور بے حس بھی ہے۔ پہلے سے دی گئی وارننگز کو نظر انداز کرنا، ریسکیو نہ بھیجنا، اور ذمہ داری قبول نہ کرنا—یہ سب اس نظام کی اخلاقی ناکامی ہے۔

    اب وقت ہے کہ اصل معنوں میں احتساب کیا جائے۔ صرف رپورٹس یا کمیٹیوں میں نہیں—بلکہ سیاسی سطح پر۔ اگر وزیر اعلیٰ واقعی قیادت پر یقین رکھتے ہیں، تو انہیں صرف سوات کے لیے نہیں بلکہ پورے صوبے میں سالہا سال کی بدانتظامی پر استعفیٰ دینا چاہیے۔

    کیونکہ اگر جانیں یونہی بہتی رہیں اور کوئی جواب دہ نہ ہو، تو پھر ہم کس قسم کی حکومت کے نیچے جی رہے ہیں؟

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleفتنہ خوارج اور مقامی سہولت کاری – خاموشی کب تک؟
    Next Article دریائے سوات میں سیاحوں کی نہیں، پی ٹی آئی نظام حکومت کی موت ہوئی ہے، عطا تارڑ
    Web Desk

    Related Posts

    خیبرپختونخوا میں پہاڑ پور اور اپر سوات کے ناموں سے دو نئے اضلاع کے قیام کی منظوری

    اکتوبر 2, 2025

    اسلام آباد پولیس کا پریس کلب پر حملہ، مظاہرین کی آڑ میں صحافیوں پر بدترین تشدد، کیمرا توڑ دیا

    اکتوبر 2, 2025

    پشاور: گڑھی قمر دین میں سڑک کنارے نصب بارودی مواد کا دھماکہ، 4 پوليس اہلکار زخمی

    اکتوبر 2, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    خیبرپختونخوا میں پہاڑ پور اور اپر سوات کے ناموں سے دو نئے اضلاع کے قیام کی منظوری

    اکتوبر 2, 2025

    اسلام آباد پولیس کا پریس کلب پر حملہ، مظاہرین کی آڑ میں صحافیوں پر بدترین تشدد، کیمرا توڑ دیا

    اکتوبر 2, 2025

    پشاور: گڑھی قمر دین میں سڑک کنارے نصب بارودی مواد کا دھماکہ، 4 پوليس اہلکار زخمی

    اکتوبر 2, 2025

    کھیل میں سیاست کو لانے پر اے بی ڈویلیئرز بھارت پر پھٹ پڑے

    اکتوبر 2, 2025

    سیلاب سے نقصانات کے لیے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیرخزانہ محمد اورنگزیب

    اکتوبر 2, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.