Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    منگل, جون 24, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • ایران کا قطر میں امریکی اڈے پرحملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں واضح کمی
    • وزیراعظم شہبازشریف کا قطر میں امریکی اڈے پر ایرانی حملے پر اظہار تشویش
    • ايران کے قطر،عراق،کویت،بحرین میں امریکی اڈوں پر میزائل حملے
    • بانی پی ٹی آئی کے حکم پر ایک منٹ میں اسمبلی تحلیل کردونگا،وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور
    • خیبرپختونخوا حکومت اپنے ہی دعووں سے مکر گئی،بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کئے بغیر بجٹ منظور
    • قومی سلامتی کمیٹی کی ایران کے جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت، ایران کے دفاع کے حق کی بھی توثیق
    • طاقت اور تقدیر کا تصادم
    • پاکستان کا ایٹمی پروگرام، زیرو سے ہیرو تک کا سفر!
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » بلوچستان میں اس وقت کتنے افراد ماہی گیری کے شعبے سے وابستہ ہیں؟
    اہم خبریں

    بلوچستان میں اس وقت کتنے افراد ماہی گیری کے شعبے سے وابستہ ہیں؟

    جولائی 6, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔2 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    How many people are currently involved in the fishing sector in Balochistan
    Share
    Facebook Twitter Email

    پاکستان کی موجودہ سمندری ماہی گیری کی صلاحیت 500 ملین ڈالر تک ہے جس کو 100 بلین ڈالر تک بھی آگئے بڑھایا جا سکتا ہے۔

    بلوچستان میں اس وقت 6 لاکھ افراد ماہی گیری کے شعبے میں ہیں۔جس میں سے تقریبا 82,583 افراد رجسٹرڈ ہے،سال 2023 میں 137000 میٹرک ٹن کے قریب مچھلی کو پکڑا گیا جس کی مالیت 105 ملین ڈالر تھی۔ بلوچستان میں اس وقت 36 کولڈ اسٹوریج پلانٹس نصب ہیں۔ماہرین کےمطابق اگر بلوچستان میں فش پروسیسنگ پلانٹس کو قائم کیا جائے تو صوبے میں ماہی گیری کی وجہ سے آمدنی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ماہی گیری کی صنعت ساحلی علاقوں سے وابستہ تقریباً 20 لاکھ لوگوں کو روزگار کے مواقع دے سکتی ہے۔اس لئے صوبے بھر میں ماہی گیری کی صنعت کے لیے قومی سطح کے منصوبے قائم کئے جانے چاہے۔حکومت نے سمندری ایمبولنس منصوبہ سمندرمیں پھنسے ماہی گیروں کو بروقت امداد فراہم کرنے کےلیے شروع کیا تھا۔جس میں گرین بوٹس اور پٹرولنگ بوٹس بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔

    سال 2021-2022  میں ماڈل فش مارکیٹ پسنی منصوبہ  شروع کیا گیاجس پر تقریبا 10 ملین کے قریب لاگت آئی۔سال 2024-2025 میں پی ایس ڈی پی کے تحت نئے منصوبے،اتل اورسربندر کمپلیکس کا آغاز کیا گیا، اور ڈی ڈی ایس سی اسکیم کی منظوری  بھی دی گئی۔جس کی کل لاگت 50 ملین روپے تک آئی۔اس کے برعکس محکمہ فشریز کی ڈیجیٹلائزیشن پر 100 ملین کے قریب لاگت آئی۔بلوچستان میں فش ہچیریوں کےقیام کی وجہ سے فش فارمنگ کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔یاد رہے کہ بلوچستان کی خوشحالی کے لیے کام کیا جارہا ہے۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleنوشہرہ میں 3 افراد کو دشمنی کے نام پر قتل کردیاگیا
    Next Article پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کیوں کی گئی؟
    Mahnoor

    Related Posts

    ایران کا قطر میں امریکی اڈے پرحملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں واضح کمی

    جون 23, 2025

    وزیراعظم شہبازشریف کا قطر میں امریکی اڈے پر ایرانی حملے پر اظہار تشویش

    جون 23, 2025

    ايران کے قطر،عراق،کویت،بحرین میں امریکی اڈوں پر میزائل حملے

    جون 23, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    ایران کا قطر میں امریکی اڈے پرحملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں واضح کمی

    جون 23, 2025

    وزیراعظم شہبازشریف کا قطر میں امریکی اڈے پر ایرانی حملے پر اظہار تشویش

    جون 23, 2025

    ايران کے قطر،عراق،کویت،بحرین میں امریکی اڈوں پر میزائل حملے

    جون 23, 2025

    بانی پی ٹی آئی کے حکم پر ایک منٹ میں اسمبلی تحلیل کردونگا،وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور

    جون 23, 2025

    خیبرپختونخوا حکومت اپنے ہی دعووں سے مکر گئی،بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کئے بغیر بجٹ منظور

    جون 23, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.