اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم نے حکومتی کمیٹی کو ہر ایک ایک چیز کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آئندہ 45 دنوں میں اس پورے مسئلے کو حل کردیا جائے گا، ہمیں یقین ہے ان لوگوں نے معاہدے پر عمل درآمد کیا تو جلد تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ان کے دھرنے کی کامیابی میں ایک اور اہم چیز ہے وہ جاگیرداروں کی ٹیکس ادائیگی ہے، اس سے آپ اندازہ کرسکتے ہیں جاگیردار جن کی بڑی بڑی زمینی ہیں وہ ٹیکس ادا نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا دھرنا 14 دن جاری رہا ۔ حکومت کے ساتھ 5 مذاکراتی دوروں کے بعد حکومت نے ہم سے ایک تحریری معاہدہ کیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کے مطابق اس معاہدے میں واضح طور پر ہم نے ان تمام شقوں کو شامل کیا ہے اور ان کو ایک متعین وقت کے ساتھ منسلک کیا ہے جس کے نتیجے میں عوام کو ریلیف ملے گا۔
حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اب ہم نے حکومت سے یہ بات طے کر لی ہے کہ اب انہیں ریلیف دینا پڑے گا اور خاص طور پر آئی پی پیز کے حوالے سے ایک شور مچ گیا ہے اس کا کریڈٹ جماعت اسلامی کو جاتا ہے۔
آئی ایم ایف کے دباؤ کے حوالے سے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جتنی باتیں بھی کی جاتی ہیں کہ حکومت بجلی کی قیمتیں کم نہیں کر سکتی ، ٹیکسز کم نہیں کر سکتی ہم نے اس کمیٹی کو ایک ایک چیزواضح کردی ہے کہ کن اقدامات کے ذریعے آپ یہ چیزیں کرسکتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ارشد ندیم کو معرکہ سر کرنے پر پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہیں، قومی اتھلیٹ نے گولڈ میڈل جیتنے کے ساتھ ساتھ ورلڈ ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔