بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کر لیا کہ جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کی کال انہوں نے دی تھی۔ گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 14 مارچ کو میرے گھر زمان پارک پر پولیس اور رینجرز نے حملہ کیا جبکہ میرے وکلا نے یقین دہانی دی تھی کہ ہم شامل تفتیش بھی ہوں گےگرفتاری بھی دیں گے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے دوران پولیس نے مجھ پر دھاوا بولا اور شیلنگ کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ مجھےگرفتار کیا جائےگا، اپنی گرفتاری سے قبل جی ایچ کیو کے سامنے پرامن احتجاج کی کال دی تھی۔
موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ لانے سے بہتر ہے مارشل لاء لگادیں، ویسے بھی غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے۔