وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے معاشی اصلاحات سے افراط زر اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پالیا ہے ۔
اسلام آباد: ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز کے نمائندوں سے وزیر خزانہ کی زوم میٹنگ ہوئی جس میں حکومتی معاشی اصلاحات کا خاکہ پیش کیا گیا، یہ میٹنگ پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کے جائزے کے سلسلے کا حصہ تھی ۔
اس موقع پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مالیاتی نظم و ضبط اور اصلاحات کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے، پاکستان کو معاشی استحکام کیلئے عالمی شراکت داروں کی حمایت حاصل ہے، حکومت کی کوششوں سے افراط زر اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پا لیا گیا ہے ۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ جون تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے، پاکستان کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو جون تک 10.6 تک پہنچ جائے گی، پرائمری بیلنس اور کرنٹ اکاؤنٹ میں سرپلس اہم کامیابیاں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مالی نظم و ضبط، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے معیشت کو مستحکم کرنے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد ایسی معیشت تشکیل دینا ہے جو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا مقابلہ کر سکے ۔
میٹنگ کے دوران وزیر خزانہ نے پائیدار اور جامع ترقی کیلئے برآمدات بڑھانے اور پیداواری صلاحیت میں اضافے پر زور دیا، زرمبادلہ کے ذخائر میں ادارہ جاتی اور تجارتی سرمائے کی آمد، ترسیلات زر اور تیل کی کم ہوتی ہوئی قیمتوں کا کردار نمایاں ہے ۔