اسلامی نظریاتی کونسل نے بینک سے رقم نکالنے یا منتقل کرنے پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کو غیر شرعی قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، چیئرمین راغب نعیمی کی زیر صدارت اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں بینک سے رقم نکالنے یا منتقل کرنے پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کو غیر شرعی قرار دیا گیا۔ اس کے علاوہ، کونسل نے دیت کے قانون میں پیش کردہ ترمیم بل سے اختلاف کیا اور شوگر کے مریضوں کے لیے خنزیر کے اجزا پر مشتمل انسولین کے استعمال سے گریز کرنے پر زور دیا۔ کونسل نے یہ بھی کہا کہ غیر مدخولہ عورت کو طلاق کی صورت میں نان و نفقہ کی ادائیگی کے بارے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ قرآن و سنت کے منافی ہے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل، راغب نعیمی نے کہا کہ قرآن اور سنت کے دائرے میں رہتے ہوئے ہمیں بتایا گیا ہے کہ بینک میں اپنی ہی رقم پر ود ہولڈنگ ٹیکس لگانا غیر شرعی ہے اور اس کی کوئی معقول وجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنا جائز نہیں ہے اور اس رقم کو کاٹنا کسی بھی صورت میں درست نہیں۔
اعلامیے میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی کہ انسانوں کے دودھ کے بینک کے قیام کی مشروط اجازت دی گئی ہے، بشرطیکہ مفاسد سے بچاؤ کے لیے پہلے قانون سازی کی جائے اور اس میں کونسل کو شامل کیا جائے۔ دیت کے قانون میں ترمیم کے لیے پیش کردہ بل کو مسترد کر دیا گیا۔ کونسل نے قرار دیا کہ بل میں چاندی کو حذف کرکے سونے کی غیر شرعی مقدار کو معیار بنایا گیا ہے، جبکہ دیت کی شرعی مقداریں یعنی سونا، چاندی اور اونٹ کو قانون میں شامل رکھا جائے۔
اس کے علاوہ، اگر حلال اجزاء والی انسولین دستیاب ہو تو خنزیر کے اجزا والی انسولین سے پرہیز کرنے کی ہدایت دی گئی