چین میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کا مشترکہ اعلامییہ جاری کردیا گیا، اعلامیہ میں جعفر ایکسپریس ، خضدار حملوں اورپہلگام واقعے کی سخت مذمت کی گئی ہے ، اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں دہشتگردی، علیحدگی پسندی اورانتہا پسندی کے خلاف مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیا گیا ۔
تیانجن: شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں دہشتگردی، علیحدگی پسندی اورانتہا پسندی کے خلاف مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیا گیا، سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یونیورسل سینٹراور اینٹی ڈرگ سینٹر کے معاہدوں پر دستخط ہوئے جب کہ انسداد دہشتگردی تعاون پروگرام 2025–2027 پر عملدرآمد جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا گیا ۔
ایس سی او کے جاری اعلامیہ میں بھی دہشت گردی کی تمام اقسام کو قابل مذمت قرار دینا پاکستان کے موقف کی تائید ہے، اعلامیہ کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرے معیار کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا ۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے جاری اعلامیے میں جعفر ایکسپریس اور خضدار میں بچوں کی سکول بس پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کی سرحد پار نقل و حرکت سمیت دہشت گردی کے تمام پہلوؤں کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا جائے ۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ ’’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں، عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی، اور اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ اور مؤثر کارروائی کی جائے‘‘ ۔
ایس سی او اعلامیہ کے مطابق افغانستان میں پائیدار امن کیلئے تمام نسلی سیاسی گروہوں کے نمائندو کی شمولیت سے وسیع شرکت کے ساتھ حکومت قائم کی جائے ۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہر قوم کو آزادی سے اپنے سیاسی، سماجی اور اقتصادی راستے کا انتخاب کرنے کا حق حاصل ہے، دہشتگرد گروہوں کو سیاسی یا کرائے کے مقاصد کے لیے استعمال کرنا ناقابل قبول ہے ۔
پاکستان ہمیشہ سے دہشتگردی میں سرحد پار سہولت کاری کے شواہد دنیا کے سامنے پیش کرتا آیا ہے، جعفر ایکسپریس اور خضدار میں سکول بچوں کی بس پر حملے سمیت دیگر دہشتگردی واقعات میں بھارتی کردار کو شواہد کے ساتھ ثابت کیا گیا ۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے 24 اپریل کے اعلامیے میں بھی پاکستان نے پہلگام واقعہ پر بھارت کو آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی جس کا جواب آج تک بھارتی حکومت نے نہیں دیا ،افغانستان میں پائیدار امن کے حوالے سے پاکستان کا موقف ہمیشہ وہی رہا ہے جس کا ذکر ایس سی او اعلامیہ میں کیا گیا ۔
سرحد پار دہشتگردی کی روک تھام کے حوالے سے پاکستان نے متعدد بار دنیا کے سامنے شواہد رکھے آج ایس سی او اعلامیہ نے بھی اس کو اجاگر کردیا ۔
شنگھائی تعاون تنظیم کا جاری اعلامیہ پاکستان کا دہشتگردی سمیت مختلف تنازعات کے حوالے سے موقف کی تائید کرتا ہے ، پاکستان کی سفارتی کوششوں کے نتیجے میں آج پاکستان خطے میں نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھر رہا ہے ۔