پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے خیبر نیٹ ورک پشاور سینٹر کا دورہ کیا، دورے کے دوران خیبر نیٹ ورک کے کارکنوں کی جانب سے گورنر کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
اپنے دورے کے دوران گورنر خیبر پختونخوا نے خیبر نیٹ ورک کے مختلف شعبوں کا دورہ بھی کیا اور خیبر نیٹ ورک کی کاوشوں اور خدمات کو بھی سراہا ۔
دورے کے دوران خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے خیبر نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو نہیں پڑھا لیکن اگر یہ ایکٹ صوبے کے خلاف ہے تو اسے پاس نہیں ہونا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت میں شامل تمام جماعتوں کو مل بیٹھ کر دیکھنا چاہیے کہ اس ایکٹ سے صوبے کو کیا فائدہ یا کیا نقصان پہنچے گا ۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ اگر اس ایکٹ میں صوبے کو کوئی فائدہ ہے تو اسے مشترکہ طور پر پاس کیا جائے، بات یہ ہے کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے وہ سب کچھ بلڈوز کرنا چاہتی ہے ۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ ایک اچھا بچہ ہے، ان کو اسلام آباد سے جو بھی ٹاسک دیا گیا ہے اسے پورا کرتا ہے، کیونکہ انہوں نے اپنی نوکری کو بھی بچانا ہے ۔
گورنر نے کہا کہ میں نے ابھی سنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے اس ایکٹ کو پاس کرنے کے لیے اپنے اراکین کے لیے ایک ارب روپے منظور کیے ہیں کیونکہ ان کو اپنی نوکری بھی بچانا ہوتی ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وہ حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے اپنے اعلان پر قائم ہیں، ہمایوں خان کے سیکرٹری جنرل بننے سے پارٹی میں بہتری آئے گی ۔