خیبرپختونخوامیں سرکاری اور نجی سکولوں میں طلبہ کو بھاری بستے پکڑا دئیے.مقررہ وزن سے زیادہ بستوں کی حوصلہ شکنی کیلئے منظور شدہ قانون پر تاحال کوئی عملدر آمد نہیں ہوا ہے.
نجی سکولوں کی جانب سے بچوں کو بھاری کتابوں سے بھرے بستے پکڑا دئیے ہیں جس کی وجہ سے بچوں کی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی نشوونما کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے یہ قانون پی ٹی آئی کی حکومت نے منظور کرایا تھا
جس کے تحت جماعت اول سے بارہویں کلاسز تک کے طلبہ کے بستوں کیلئے وزن مقرر کیا گیا تھا اور اس پر عملدر آمد کیلئے تمام سکولوں کی انتظامیہ کو ہدایات کے ساتھ پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کو نگرانی کرنے کی ہدایت کی تھی.
لیکن بڑے پرائیویٹ سکولوں میں اعلیٰ سرکاری افسران کے بچوں کے زیر تعلیم ہونے کے باعث ان سکولوں کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی جارہی جس کی وجہ سے سکول بیگز کے وزن سے متعلق قانون سازی فائلوں کی نذر ہوگئی ہے رواں سال بھی نجی سکولوں نے بھاری بھر کم کتابیں طلبہ کو فراہم کی ہیں جن کا وزن مقررہ حد سے کئی گنا زائد ہے والدین کی جانب سے محکمہ ابتدائی تعلیم سے اس حوالے سے ایکشن لینے کی درخواست کی گئی ہے.