پشاور (شوبز ڈیسک) — معروف فنکار نجیب اللہ انجم نے انکشاف کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں فنکاروں کے نام پر سرکاری فنڈز کی کھلی بندر بانٹ کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صوبے میں مستحق اور اصل فنکاروں کی تعداد کو غلط پیش کیا گیا اور ہر ایرے غیرے کو فنکار بنا کر فنڈز ریوڑیوں کی طرح بانٹے جارہے ہیں۔
کے ٹو ٹی وی کے ہندکو پروگرام پشوری پشور دے میں گفتگو کرتے ہوئے نجیب اللہ انجم نے کہا کہ حقیقی فنکاروں کے ساتھ یہ رویہ سراسر ناانصافی اور بددیانتی ہے۔ ان کے مطابق نشتر ہال، جسے مرحوم فضل حق نے تعمیر کرایا تھا، آج ویرانی کا شکار ہے اور وہاں کسی قسم کی ثقافتی سرگرمیاں نظر نہیں آتیں۔ کلچر ڈیپارٹمنٹ کے پاس تمام وسائل ہونے کے باوجود کوئی بھی نمایاں کام سامنے نہیں آرہا، جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ متعلقہ اداروں میں ایسے افراد بیٹھے ہیں جنہیں فن اور ثقافت کی ابجد تک کا علم نہیں۔
نجیب اللہ انجم نے سرکاری ٹی وی کی زبوں حالی پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پی ٹی وی کا جنازہ نکلنے کو ہے اور میری خواہش ہے کہ جب یہ جنازہ نکلے تو میں اسے کندھا ضرور دوں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی نے اپنے ملازمین کو جو سہولیات فراہم کی تھیں وہ سب ضائع کردی گئی ہیں اور یہ قومی ادارہ سفارش زدہ عناصر کی وجہ سے زوال کا شکار ہوا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں نجیب اللہ انجم نے کے ٹو ٹی وی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ چینل نہ صرف ہندکو بلکہ دیگر علاقائی زبانوں کو بھی زندہ رکھے ہوئے ہے، جو ایک غیر معمولی اور قابلِ تحسین کوشش ہے۔