حکومت نے حالیہ برسوں میں اقتصادی اصلاحات کا ایک جامع سلسلہ شروع کیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک کی معیشت میں بہتری کی ایک نئی لہر دکھائی دے رہی ہے۔ حالانکہ مختلف حلقوں کی جانب سے ان اصلاحات پر تنقید کی جارہی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ حکومت نے اپنے محدود وسائل کے باوجود مثبت اقدامات اٹھائے ہیں جو دراصل پاکستان کی معاشی استحکام کے لئے ضروری تھے۔
آئی ایم ایف پروگرام اور اصلاحات کی ضرورت
پاکستان کے معاشی مسائل کا حل آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ مشروط ہونے کے باوجود، حکومت نے ان شرائط سے آگے بڑھ کر کئی اہم اصلاحات کی ہیں۔ توانائی کے شعبے کی تنظیم نو، ٹیکس نیٹ کی توسیع اور بدعنوانی کے خلاف اقدامات ان اصلاحات کا حصہ ہیں۔ حکومت نے ان سب اقدامات کے ذریعے معاشی استحکام کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے، تاہم بعض حلقے ان اصلاحات کو زیادہ مؤثر نہیں سمجھتے اور ان پر تنقید کرتے ہیں۔
غربت اور مالیاتی مشکلات
غربت میں اضافے اور مالیاتی بحران کو آئی ایم ایف کے پروگرام سے جوڑنا ایک عام تاثر بن چکا ہے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ عالمی سطح پر آنے والی اقتصادی مشکلات، جیسے کرونا وبا اور دیگر عالمی بحران، نے پاکستان کی معیشت پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ صنعتی شعبے میں بھی کمی آئی اور غریبوں پر ٹیکس کا بوجھ بڑھا۔ تاہم، حکومت نے ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے اقدامات کو مزید مؤثر بنایا ہے۔
سبسڈی اصلاحات اور سماجی تحفظ
سبسڈی اصلاحات کی ضرورت اب زیادہ واضح ہو گئی تھی، مگر حکومت نے اس کے باوجود غریب طبقے کی حمایت کے لئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 25 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا۔ اس پروگرام کے ذریعے حکومتی امداد کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے تاکہ غریبوں کو بہتر مالی مدد فراہم کی جا سکے۔
توانائی اور صنعتی بحالی کے اقدامات
توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور ٹیرف کی ریشنلائزیشن نے گردشی قرضوں کو کنٹرول کرنے میں مدد دی ہے، جب کہ حکومت نے سرکاری اداروں کی نجکاری اور قرضوں کے انتظام میں بہتری کے لئے بھی اہم اقدامات کئے ہیں۔ ان اصلاحات کا مقصد ملک کی توانائی کی صورتحال کو مستحکم کرنا اور اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کو فروغ دینا تھا۔
معاشی استحکام اور افراط زر میں کمی
حکومت کی سخت مانیٹری پالیسی اور عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کے باعث افراط زر میں کمی آئی ہے، جو کہ معاشی استحکام کی ایک واضح علامت ہے۔ اس کے علاوہ، روپے کی استحکام اور اسٹیٹ بینک کی خودمختاری نے قیمتوں کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
مستقبل کی راہ: وقت کی ضرورت
حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی کامیابی کے لیے وقت درکار ہے۔ پاکستان کی معیشت میں جو چیلنجز ہیں، ان سے نمٹنے کے لئے مزید اقدامات کی ضرورت ہوگی، لیکن موجودہ اصلاحات نے معیشت کی مضبوط بنیاد رکھی ہے۔ حکومت نے ترقی پسند اقدامات جیسے انکم ٹیکس میں اضافہ، بینکوں پر ونڈ فال ٹیکس، اور غیر سودی اخراجات میں اضافہ کر کے غریبوں کے بوجھ کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
پاکستان کی معیشت میں استحکام لانے کے لئے حکومت نے سخت فیصلے کیے ہیں، جو دراصل ملک کے اقتصادی بحران سے نمٹنے اور مستقبل میں پائیدار ترقی کے لئے ضروری ہیں۔ ان اصلاحات کے نتائج سامنے آنے میں کچھ وقت ضرور لگے گا، مگر ان اقدامات کا مقصد پاکستان کی معیشت کو عالمی سطح پر مضبوط اور مستحکم بنانا ہے۔