اسلام آباد: (سیار علی شاہ) ترجمان وزارت خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ جب سے افغان طالبان نے افغانستان میں حکومت قائم کی ہے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کالعدم ٹی ٹی پی کے سے متعلق افغان عبوری حکومت سے دوطرفہ اور دیگر فورمز پر شواہد شئیر کیے ہیں، پاکستان نے افغان عبوری حکومت سے ٹی ٹی پی کے خلاف موثر کارروائی کا مطالبہ بھی کئی مرتبہ دہرایا ہے۔
افغان حکومت اور پاکستان کے درمیان تنازعات کے حل کے حوالے سے ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک موثر سفارتی تعلقات موجود ہیں، پاکستان افغانستان کے ساتھ کسی بھی تنازعہ کو پرامن طریقے سے حل کرنے کا خواہاں ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں، ان کو ایک مخصوص پیرائے میں نہیں دیکھنا چاہئے۔
مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو خطے میں حالیہ دنوں میں رونما ہونے والے واقعات پر تشویش ہے، مشرقِ وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی اسرائیل کی خطے میں مہم جوئی اور غیر قانونی کارروائی کا نتیجہ ہے۔ پاکستان اس حوالے سے او آئی سی کے بیان کی پوری حمایت کرتا ہے۔ پاکستان ایران کے حق دفاع کی بھی حمایت کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان غزہ میں جنگ بندی کیلئے جاری مذاکرات کا حصہ نہیں ہے مگر اس حوالے سے تمام فریقین کی طرف سے جاری کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ پاکستان غزہ میں اسرائیل کی طرف سے جاری نسل کشی کی شدید مذمت کرتا ہے اور بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہے کہ اس حوالے سے اسرائیل کو غزہ میں 40 ہزار معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔
امریکہ کی طرف سے فیض حمید کی گرفتاری سے متعلق بیان پر ترجمان وزارت خارجہ کے کہنا تھا کہ غیرملکی حکام کو پاکستان کے اندرونی معاملات پر بیان بازی سے گریز کرنا چاہئے۔ پاکستان اپنے اندرونی معاملات پر غیر ملکیوں کے تبصرے کو خوش آئند نہیں سمجھتا۔
امریکہ میں گرفتار پاکستانی شہری آصف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے اس معاملے پر ابھی تک کوئی اپڈیٹس نہیں ہیں۔ پاکستان اس معاملے سے متعلق امریکی حکام کی معلومات کا منتظر ہے۔ کیونکہ ابھی تک اس حوالے سے پاکستان سے کوئی معلومات شئیر نہیں کی گئی ہیں۔