سعودی دارالحکومت ریاض میں غزہ و دیگر مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور لبنان کی صورتحال پر مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس سے وزیراعظم شہبازشریف ،سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردووان نے خطاب کیا اور عالمی برادری سے غزہ اور لبنان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا ۔
اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دنیا اسرائیلی جرائم سے صرف نظر کر رہی ہے، غزہ میں انسانی بحران تصور سے بڑھ کر ہے اور اسرائيل نے غزہ اور لبنان میں حدود پار کرلی ہیں ۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے تمام حدیں پار کر کے عالمی انسانی تحفظ کے قانون کے چیتھڑے اڑا دیے ہيں ۔ فوری طور فلسطینی ریاست قائم کی جائے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
وزیراعظم کا کپنا تھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے کیوں کہ وہاں اسرائیل جارحیت کی تمام حدیں پار کرچکا ہے، ہزاروں افراد شہید اور لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں، غزہ میں بھوک، افلاس اور قحط نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیل کے ایران کے خلاف اقدامات پر بھی اظہار تشویش کیا اور ساتھ ہی لبنان پر حملوں کی بھی مذمت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم سے امن کو خطرات لاحق ہیں، اسرائیل کے ایران کے خلاف اقدامات پر بھی شدید تشویش ہے، عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی بحران تصور سے بڑھ کر ہے، پاکستان فلسطینی عوامی کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا، غزہ میں اسپتالوں کو تباہ کیا جارہا ہے، آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے ہمیں 1967ء کی سرحدوں سے پہلے والی فلسطینی ریاست قائم کرنا ہوگی ۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے عرب اسلامی ممالک کے مشترکہ سربراہ اجلاس میں غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ عالمی برادری فلسطین اور لبنان میں ہمارے مسلمان بھائیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت فوری رکوائے، انہوں نے غزہ میں اسرئیلی جرائم کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردووان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کامرتکب ہو رہا ہے، مسلمان ممالک کو اسرائیل کے خلاف ضروری اقدامات لینے چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمان ممالک کو اسرائیل کے ساتھ ہر طرح کی تجارت بند کردینی چاہیے، تمام مسلمان ممالک کو چاہیے کہ اسرائیل کو عالمی سطح پر تنہاکر دیں۔