پاکستان نے غیرقانونی افغان شہریوں کو نکالنے کا منصوبہ معطل کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے پاکستان کے دورے پر آئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فیلیفو گرانڈی کی اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف، ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار اورسیفران وزیر امیر مقام سے ملاقاتوں کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے غیر قانونی غیر ملکیوں کو نکالنے کا منصوبہ معطل کردیا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ ہائی کمشنر نے پاکستانی حکام سے ملاقاتوں میں 13 لاکھ افغان مہاجرین کے مہاجر کارڈ میں بروقت توسیع دینے پر بھی زور دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فیلیفو گرانڈی نے پاکستان کی طرف سے افغان شہریوں سمیت غیر قانونی غیر ملکیوں کے نکالنے کے عمل کو معطل کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے حکام کو اس منصوبے کو ملتوی رہنے کی یقین دہانی کا بھی کہا ہے
اس حوالے سے ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان مہاجرین کے ساتھ اپنی مہمان نوازی کی روایت کو جاری رکھے گا اور اس حوالے سے بین الاقوامی تحفظ بھی جاری رہے گا۔
بیان کے مطابق یو این ایچ سی آر کے سربراہ نے دورے کے دوران پشاور اور ہری پور کے دورے بھی کیے اور ان علاقوں میں مقیم افغان مہاجرین سے ملاقاتیں بھی کیں، افغان مہاجرین نے ہائی کمشنر کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا اور انکو اپنے مسائل بھی بیان کیے۔
این ایچ سی آر کے سربراہ نے رواں سال کے اختتام تک ایک مزاکرات عمل شروع کرنے کی پیشکش کی ہے جس میں حکومتی نمائندوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا جائے گا جس میں پاکستان میں رہنے والے افغان شہریوں کی زندگی بہتر بنانے کیلئے حل تلاش کیے جائے گے۔
یو این ایچ سی آر سربراہ نے افغان شہریوں کی واپسی کیلئے سازگار ماحول بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے جس میں مہاجرین کو تمام بنیادی وسائل تک رسائی ہو۔