اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی، سحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرار دار کی منظوری خوش آئند ہے، ہم اقوام متحدہ کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کےلیے پرعزم ہیں ،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی امن کےلیےپاکستان کی کوششیں قابل تعریف ہیں ۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا اور اجلاس میں پاکستان کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی، قرارداد میں تنازعات کے پرامن حل کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کی کوشش پر زور دیا گیا ہے ۔
قرارداد میں رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے پرامن ذرائع استعمال کریں اور تنازعات کے پرامن حل کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر موثر عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات کریں ۔
رکن ممالک اور اقوام متحدہ کو تنازعات کو بڑھنے سے روکنے کے طریقے اور ذرائع تلاش کرنے کی ترغیب دی گئی ہے، جس میں بروقت سفارتی کوششیں، ثالثی، اعتماد سازی اور بین الاقوامی، علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر بات چیت شامل ہے ۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرار دار کی منظوری خوش آئند ہے، ہم اقوام متحدہ کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کےلیے پرعزم ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پانی کو پاکستان کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کیا،آج کا مباحثہ پرامن تنازعات کو حل کرنے کا عکاس ہے، پاکستان دنیا بھر میں امن کا خواہش مند ہے ۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ تنازعات کا حل مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے ہی ممکن ہے، فلسطین اورکشمیرکا مسئلہ حل نہ ہونا عالمی برادری کا دہرا معیارظاہرکرتا ہے، فلسطین میں58ہزارسےزیادہ افراد کوشہید کیا جاچکا ہے ۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی امن کےلیےپاکستان کی کوششیں قابل تعریف ہیں، غزہ اوریوکرین کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیے، غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں افسوسناک ہیں، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کو امداد کیلئے سازگار ماحول فراہم نہیں کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کےمتاثرین بھوک اورافلاس کا شکارہیں سلامتی کونسل کےایجنڈے پرزیادہ ترتنازعات پیچیدہ نوعیت کےہیں، عالمی امن کے لیے پاکستان کی کوششیں قابل ستائش ہیں ، تنازعات کا پر امن حل کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔