Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    جمعہ, دسمبر 12, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • امریکہ نے پاکستان کے ایف 16 طیاروں کی اَپ گریڈیشن کےلیے 686 ملین ڈالر کی منظوری دیدی
    • آئی ایم ایف کے 1.2 ارب ڈالر سٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل
    • بانی پی ٹی آئی اور فیض حمید اپنے دور کے فرعون تھے، بلاول بھٹو زرداری
    • آئی ایس آئی کے سابق ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی
    • ہم دشمن کو چھپ کر نہیں بلکہ للکار کر مارتے ہیں، چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر
    • فرقہ واریت کا خاتمہ ضروری ہے اس کیلئے علما کرام اپنا کردار ادا کریں، وزیراعظم شہبازشریف
    • بٹگرام: ڈی ایچ کیو ہسپتال میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
    • بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کیلئے 9 قومی کرکٹرز کو این او سی جاری، تین بڑے نام شامل
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » پولیس دھرنا،نامعلوم اور بٹیروں کی لڑائی؟
    بلاگ

    پولیس دھرنا،نامعلوم اور بٹیروں کی لڑائی؟

    ستمبر 13, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Police sit-in, unknown and quail fight?
    لوگوں کو بے سکون کرکے نجانے کونسی جنگ کے لئے تیار کیا جارہاہے
    Share
    Facebook Twitter Email

    وطن عزیز کے بہت سے علاقوں میں بٹیروں پر پیسے اور شرطیں لگاکر آپس میں لڑایا جاتاہے،بٹیروں کو لڑائی کے لئے تیار کرنے کے لئے دو چیزوں کا خیال رکھا جاتاہے،ایک اسے بھوکا پیاسا رکھاجاتاہے اور دوئم اسے بے خواب و بے سکون رکھاجاتاہے تب وہ سامنے والے بٹیر کو ادھیڑ کر رکھ دیتا ہے،اس لڑائی میں جیت ہمیشہ بھوکے اور بے سکون بٹیر کی مقدر ہوتی ہے۔

    ہمارے ساتھ بھی ہر لحاظ سے یہی کھیل کھیلا جارہاہے،ایک طرف بجلی کی لوڈشیڈنگ کا یہ حال ہے کہ صدر،گلبرگ جیسے پوش علاقوں میں چوبیس گھنٹے میں ایک گھنٹہ بجلی ہوتی ہے اور ایک گھنٹہ غائب رہتی ہے،اسی طرح لوگوں کو بے سکون کرکے نجانے کونسی جنگ کے لئے تیار کیا جارہاہے؟میں پچھلے ہفتے کوریج کے سلسلے میں لاہور اور مضافاتی علاقوں ناروال گیا تھا،پوچھنے پر بتایا کہ یہاں لوڈشیڈنگ زیرو ہے اور اسلام آباد میں تو لوڈشیڈنگ قصہ پارینہ بن چکا ہے،پتہ نہیں ساغر کے بقول کہ

    زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے

    جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں

    دوسری طرف امن و امان کی صورتحال یہ ہے کہ خود پولیس لکی مروت،بنوں،باجوڑ ،خیبر میں سراپا احتجاج بنی ہے کہ ہمیں کس کی جنگ میں اور کیوں مارا جارہاہے؟پولیس کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقوں سے آرمی کو نکالا جائے،اب یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ حالات کس کی ایماء پر یہاں تک پہنچائے گئے ہیں،پولیس کا کہنا ہے کہ جو نامعلوم ہیں وہ ہمیں معلوم ہے،اس بارے بھی اگر کھل کر بات کی جائے تو بہت برا نہیں ہوگا کیونکہ پچھلے پچیس سالوں سے ہم سنتے آرہے ہیں کہ فلاں بندے کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے نامعلوم طرف فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے،مسئلہ یہ ہے کہ آخر ہم اتنے سالوں میں ان نامعلوم کو معلوم کرنے میں اگر واقعی ناکام ہیں تو پھر دل کھل کر اس ناکامی کا اعتراف کیا جائے کہ ہاں ہم ناکام ہیں اس میں،پھر سوال اٹھے گا کہ پچھلے پچیس سالوں سے ہم نامعلوم کو معلوم کرنے میں ناکام کیوں رہے؟اور ان نامعلوم کو معلوم کرنے کی ذمہ داری کس کی ہے؟اس کا سیدھا سیدھا مطلب یہی ہے کہ نامعلوم کو معلوم کرنے والے اپنا کام ٹھیک طرح سے نہیں کررہے ہیں اس لئے تو نامعلوم ابھی تک معلوم نہ ہوسکے۔

    کیا اس بات کا تصور بھی کسی مہذب معاشرے میں کیا جاسکتاہے کہ کئی سالوں سے لوگ سڑکوں پر،چوراہوں پر،گھروں میں،مساجد اور حجروں میں قتل ہورہے ہیں اور یوں بے دریغ ہورہے ہیں اور اس کے قاتل معلوم نہیں ہورہے ہیں۔

    جرنلزم میں ایک قاعدہ نافذ ہے کہ ایک نوجوان ایک نوجوان دوشیزہ کی کھیتوں میں ابروریزی کرکے فرار ہوگیا،اس سٹوری میں ہر ریپ کھیتوں میں ہی کیا جاتاہے اور ہر ریپ ہونے والی نوجوان اور دوشیزہ ہی ہوتی ہے مطلب آج تک کسی آنٹی کو کسی نے ریپ نہیں کیا،یا پھر ابروریزی کرنے والے نوجوان کی ٹیسٹ (taste)ہی کچھ ایسی ہے جو ہر دفعہ دوشیزہ پر ہی اہتمام پذیر ہوتاہے۔

    سیم ایسا ہی واقعہ نامعلوم بھی عوام اور پولیس کے ساتھ کرتے ہیں،ہر دفعہ ان کا غصہ بے چاری پولیس پر ہی ختم ہوتاہے اور پھر پولیس والوں کو قتل کرکے نامعلوم طرف فرار ہونے میں کامیاب بھی ہوجاتے ہیں۔

    لمحہ فکریہ یہ ہے کہ اگلے دن پھر وہی کھیت،وہی دوشیزہ اور وہی نوجوان۔

    سوال یہ بھی ہے کہ یہ  سلسلہ؟یہ جنگ کب تک چلتے رہیں گے؟

    میرے خیال میں نوجوان اب کافی بدنام ہوچکے ہیں ۔

    ویسے اپنا شغل مزید تبدیل کرنا ہوگا ورنہ وہ دن دور نہیں کہ نہ نوجوان رہیں گے اور نہ ان کی من پسند کھیت۔

    پولیس والے تو یہاں تک کہہ رہے ہیں کہ ہمیں تو سب کچھ معلوم ہے لیکن بس نوجوان کو مزید بدنامی سے بچانے کے لئے ہی سڑکوں پر نکلے ہیں تاکہ ہماری ابروریزی کا سلسلہ بھی تھم سکے اور نوجوان بھی اصل اہداف کی طرف توجہ مبزول کرکے شغل ماری کرنا شروع کریں۔

    ویسے بھی انڈیا کی دوشیزائیں بڑی نمکین اور لذیذ ہوتی ہیں۔

    اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleپختونخوا پولیس اور دیگرسیکیورٹی اداروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرتے رہیں گے، آرمی چیف
    Next Article اہم قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب
    Rashid Afaq
    • Website

    Related Posts

    بٹگرام: ڈی ایچ کیو ہسپتال میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید

    دسمبر 10, 2025

    خیبرپختونخوا حکومت ریاست کو سپورٹ نہیں کرے گی تو گورنر راج لگے گا، گورنر فیصل کریم کنڈی

    دسمبر 8, 2025

    ٹانک میں مبینہ ڈرون حملہ، کالعدم تنظیم کے 6 دہشتگرد ہلاک، ذرائع

    دسمبر 5, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    امریکہ نے پاکستان کے ایف 16 طیاروں کی اَپ گریڈیشن کےلیے 686 ملین ڈالر کی منظوری دیدی

    دسمبر 11, 2025

    آئی ایم ایف کے 1.2 ارب ڈالر سٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل

    دسمبر 11, 2025

    بانی پی ٹی آئی اور فیض حمید اپنے دور کے فرعون تھے، بلاول بھٹو زرداری

    دسمبر 11, 2025

    آئی ایس آئی کے سابق ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی

    دسمبر 11, 2025

    ہم دشمن کو چھپ کر نہیں بلکہ للکار کر مارتے ہیں، چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر

    دسمبر 10, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.