وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ٹیرف کمیشن کی قانونی، انتظامی اور دیگر اداراجاتی اختیارات و فرائض کی ہنگامی بنیادوں پر تنظیم نو کی ہدایت کردی، اس حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیشنل ٹیرف کمیشن کی خودکار اور موثر تحقیقی استعداد ملکی کاروبار کو درپیش مسائل حل کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے ۔
اسلام آباد: وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ٹیرف کمیشن کی کارکردگی پر جائزہ اجلاس ہوا ۔
اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت دی کہ نیشنل ٹیرف کمیشن کی حالیہ کارکردگی کی تھرڈ پارٹی نظر ثانی کی جائے تاکہ اس کو مزید فعال بنایا جائے اور کہا کہ نیشنل ٹیرف کمیشن کی نئی ٹیرف رجیم کے تقاضوں کی بخوبی انجام دہی کے لیے جدید خطوط پر تنظیم نو ناگزیر ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ٹیرف کمیشن کے پاس ملکی کاروبار، درآمدات و برآمدات مارکیٹ کے متعلق تمام زمینی حقائق اکٹھے کرنے کی موثراستعداد ہونی چاہیے، نیشنل ٹیرف کمیشن کی خودکار اور موثر تحقیقی استعداد ملکی کاروبار کو درپیش مسائل حل کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے ۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت، نیشنل ٹیرف کمیشن کی تربیت و وسائل کی کمی اور اسکے کام کو جدید تقاضوں سے ہم اہنگ کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔
وزیر اعظم نے نیشنل ٹیرف کمیشن کے اپیلیٹ ٹریبونل کو فوری طور پر فعال کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ جاری کردہ نئی ہدایات پر پیشرفت کی بریفنگ اگلے ماہ دی جائے ۔