اسلام آبادمیں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کرپشن پر کمیٹی بنائی، جس نے رپورٹ دی کہ شکیل خان کرپشن میں ملوث پائے گئے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی نے بطور وزیر نوٹیفکیشن جاری کیا کہ شکیل خان کو نکالا جائے۔
انھوں نے کہا کہ شکیل خان کے خلاف کرپشن کی وجہ سے ایکشن لیا گیا اور سیکرٹری کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں کوئی گروہ بندی نہیں، صوبائی وزیر شکیل خان کو کرپشن پر ہٹایا گیا۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ کچھ لوگ بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملے اور شکایت کی کہ خیبرپختونخوا میں کرپشن ہو رہی ہے، شکیل خان کے محکمے کے حوالے سے کرپشن کی خبریں میڈیا پر چل رہی تھیں۔
بیرسٹر سیف کے مطابق عمران خان نے اسد قیصر اور عاطف خان کو کہا جاکر کہیں کہ کرپشن برداشت نہیں ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنید اکبر اور ساتھیوں نے جو الزام تراشی کی اس پر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی ، بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ کسی کو وزرات سے ہٹانا ذاتی دشمنی یا بغض پر نہیں ہونا چاہیے، یہ تاثر نہ لیا جائے کہ پارٹی میں کوئی گروہ بندی ہے، عہدے کو استعمال کرتے ہوئے ذاتی مقاصد حاصل نہیں کرنے چاہئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عاطف خان یا جنید اکبر کے پاس کوئی شواہد ہیں وہ کمیٹی کے سامنے پیش کریں، پارٹی میں ایسے معاملات آتے ہیں جو گھر میں ہی حل ہو سکتے ہیں، اگر کسی کو پارٹی یا کمیٹی سے اختلاف ہے وہ پارٹی میں بات کرے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ 22 اگست کو اسلام آباد میں جلسہ ہو گا، خیبر پختونخوا سے عوام بڑی تعداد میں جلسے کے لئے آئیں گے، ان کا جلسے میں اہم کردار ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے اسلام آباد انتظامیہ جلسے کی این او سی نہ دے، اسلام آباد انتظامیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ جلسے کی اجازت دینا آپکا فرض ہے، اس بار جلسے میں روڑے نہ اٹکائے جائیں، ہم امن و امان کے ساتھ جلسہ کرینگے اور قانون کا احترام کرتے ہیں، ایسی صورتحال نہ پیدا کی جائے کہ تلخیاں پیدا ہوں۔