اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان , رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت شعیب شاہین ایڈوککیٹ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے گرفتار کرلیا جبکہ زرتاج گل اور بعض دیگر پی ٹی آئی رہنما پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہوگئیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد پولیس کی بھاری نفری پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بھرپور تیاری سے پہنچی، تحریک انصاف کے رہنماؤں کے باہر آتے ہی پولیس نے پوزیشنز سنبھالیں اور پھر شیر افضل مروت کو حراست میں لے لیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ عمرایوب اور زرتاج گل کو بھی گرفتار کیا جائے گا، تاہم علی محمد خان پارلیمنٹ ہاؤس سےروانہ ہوگئے ہیں اور پولیس کی جانب سے انہیں گرفتارنہیں کیا گیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اورریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستے بند کردیے گئے ہیں۔اور پارلیمنٹ کے قرب و جوار میں بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق شیرافضل مروت کو نئے قانون کے تحت قواعدوضوابط کیخلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا، ان کو پولیس سے تصادم کے مقدمے میں گرفتارکیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قانون کے مطابق جلسے میں موجود پنجاب کی قیادت کےخلاف بھی کریک ڈاون شروع ہونےکا امکان ہے اور اسلام آباد پولیس نے پنجاب پولیس کو باضابطہ طورپر آگاہ کردیا۔