اسلام آباد: ایس آئی ایف سی نے توانائی کے شعبے میں پاکستان کے لیے نمایاں پیش رفت کی ہے۔ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے نہ صرف توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نئے منصوبے شروع ہوئے ہیں، بلکہ توانائی کے شعبے میں استحکام اور پائیداری کی طرف اہم قدم اٹھائے گئے ہیں۔
ایس آئی ایف سی کی ترجیحات میں ملکی وسائل پر انحصار کرتے ہوئے معیشت کا استحکام اور توانائی کے شعبے کی پائیدار ترقی کو فروغ دینا شامل ہے۔ اس کے تحت، پاکستان کے توانائی کے ذخائر میں اضافہ کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں تیل اور گیس کی پیداوار شروع کر دی ہے۔ یہ پیش رفت پاکستان کے توانائی کے شعبے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ اس سے نہ صرف توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد ملے گی، بلکہ مقامی سطح پر توانائی کے وسائل کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا۔
او جی ڈی سی ایل نے اعلان کیا ہے کہ نئے دریافت شدہ کنویں سے روزانہ 8.5 ملین مکعب فیٹ گیس اور 610 بیرل تیل کی پیداوار متوقع ہے۔ اس کے علاوہ، ایس این جی پی ایل نیٹ ورک میں گیس کی شمولیت سے قومی توانائی کی فراہمی میں استحکام ممکن ہو گا۔
او جی ڈی سی ایل کی توانائی کی تلاش، ڈرلنگ، پیداوار اور انجینئرنگ میں پیش پیش ہونے کے نتیجے میں ملک کی توانائی کی ضروریات میں مزید بہتری آ سکتی ہے۔ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے او جی ڈی سی ایل توانائی کے شعبے میں پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہے، جو کہ نہ صرف معیشت کے لیے اہم ہے بلکہ پورے ملک کے توانائی کے انفراسٹرکچر میں مضبوطی لانے کے لیے بھی ضروری ہے۔
یہ پیش رفت پاکستان کے توانائی کے شعبے میں ایک روشن مستقبل کی نشاندہی کرتی ہے اور ایس آئی ایف سی کی معاونت سے یہ شعبہ مزید ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔