کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں 2024 کے دوران دہشت گردی کے 670 واقعات پیش آئے۔ ان واقعات میں سب سے زیادہ دہشت گردی کے واقعات ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں سامنے آئے، جہاں 121 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اس کے بعد بنوں میں 116 اور خیبر میں 80 دہشت گردانہ حملے ہوئے۔
سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق، دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں 212 شدت پسند مارے گئے۔ ان میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ڈی آئی خان میں ہوئیں جہاں 80 شدت پسند ہلاک ہوئے۔ بنوں میں 41 اور خیبر میں 23 شدت پسند بھی مارے گئے۔ شمالی وزیرستان میں 19 شدت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق مختلف دہشت گردانہ حملوں اور کارروائیوں کے دوران 204 قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شہید اور 383 زخمی ہوئے۔ اسی دوران 174 عام شہری بھی دہشت گردی کے حملوں میں شہید ہوئے جبکہ 275 شہری زخمی ہو گئے۔ ان حملوں میں 149 پولیس اہلکار شہید ہوئے اور 232 زخمی ہوئے۔
یہ رپورٹ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور اس میں ہونے والی انسانی قربانیوں کو واضح کرتی ہے، جس سے خیبر پختونخوا میں سکیورٹی کی صورتحال کی سنگینی کا پتہ چلتا ہے۔