سوات میں ریسکیو اہلکاروں کا سرچ آپریشن گزشتہ 24 گھنٹوں سے جاری ہے، آپریشن کے دوران ایک اور سیاح کی لاس کو سیلابی پانی سے نکال لیا گیا جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہو گئی ۔
ریسکیو حکام کے مطابق تین لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن سوات کے مختلف علاقوں خوازہ خیلہ، کبل بائی پاس اور بریکوٹ میں جاری ہے ۔
آپریشن میں ریسکیو کے 120 سے زائد اہلکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، سرچ آپریشن میں سوات، ملاکنڈ اور شانگلہ کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں ۔
دوسری جانب چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کا اچانک سوات کا دورہ کیا ہے اور فضاگٹ بائی پاس پر حادثے کے مقام کا معائنہ کیا ہے ۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ افسوسناک واقعے پر دلی صدمہ ہوا، ریسکیو آپریشن میں کوتاہی برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ کرش مافیا اور قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کی جائے گی، دریائے سوات میں فوری طور پر ہر قسم کی مائننگ پر پابندی عائد کر دی گئی ۔
شہاب علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ دریائے سوات کے قریب تجاوزات کرنے والے ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور نجی آبادیوں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا ۔