سپریم کورٹ میں عام انتخابات سے متعلق کیس آج ہی ہنگامی بنیادوں پر سماعت کیلئے مقرر ہونے کا امکان ہے۔
جمعہ کے روز چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سپریم کورٹ آمد ہوئی جہاں انہوں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے اہم ملاقات کی جبکہ ملاقات کے دوران اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی موجود تھے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس اعجاز الاحسن بھی موجود تھے۔
ملاقات کے بعد اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان سپریم کورٹ سے واپس روانہ ہوئے تو ملاقات دوبارہ ہوگی یا نہیں؟ کیا آپ ہدایات لینے جا رہے ہیں؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ملاقات ابھی تک کیلئے ختم ہوگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس سردارطارق اور جسٹس اعجازالاحسن سپریم کورٹ میں ہی موجود ہیں کیونکہ بینچز کی تشکیل کیلئے چیف جسٹس اور دو سینیئرترین ججز کی مشاورت لازم ہے۔
اُدھر جمعے کو جلدی بند کیے جانے والے سپریم کورٹ کے دفاتر بھی کھل گئے ہیں اور سپریم کورٹ کا کمرہ عدالت نمبر ایک کھل گیا ہے۔
اگر عام انتخابات 8 فروری کو ہونے ہیں تو الیکشن کمیشن کو آج یا کل تک الیکشن شیڈول جاری کرنا ہوگا اور انتخابی شیڈول 54 دن کا ہوتا ہے۔
انتخابی شیڈول کے مطابق 17 دسمبر پہلا دن اور 8 فروری 54واں دن بنتا ہے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 8 فروری 2024 کو عام انتخابات کروانے کا اعلان کر رکھا ہے تاہم چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی جانب سے عام انتخابات کے لیے بیوروکریسی کی خدمات لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ نے درخواست پر نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا جبکہ آج لاہور ہائیکورٹ نے اس معاملے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ بھی تشکیل دے دیا ہے جو 18 دسمبر کو کیس کی سماعت کرے گا۔
ملاقات کے بعد اٹارنی جنرل واپس چلے گئے تھے لیکن وہ دوبارہ یونیفارم میں سپریم کورٹ پہنچ چکے ہیں جس کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ عام انتخابات سے متلعق کیس کی سماعت آج کسی بھی وقت ہو سکتی ہے۔