پاک ایران تہتر سالہ تعلقات میں تنا ؤکا فائدہ دشمنوں اور دہشتگردوں کو ہوگا۔دونوں ممالک سمجھ گئے اور خطہ بڑی تباہی سے بچ گیا۔ مثبت پیغامات کا ایک بار پھر سے تبادلہ شروع ہوگیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان اور ایران کے درمیان مثبت پیغامات کے تبادلے کی تصدیق کی۔پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ نے ایرانی سفارتکار سے کہا کہ پاکستان اور ایران کے برادرانہ تعلقات ہیں۔مثبت بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے۔ دہشتگردی سمیت ہمارے مشترکہ چیلنجز کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔
ایرانی سفارتکار نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنما اور اعلی حکام جانتے ہیں حالیہ تنا ؤکا فائدہ دشمنوں اور دہشتگردوں کو ہوگا۔ آج مسلم دنیا کا اہم مسئلہ غزہ میں صیہونیوں کے جرائم بند کرنا ہے۔ایران کی جانب سے بلوچستان میں حملے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد پاکستان نے ایران کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں آپریشن مرگ بر ، سرمچار کے ذریعے ایران کو جواب دیا۔