پشاور( حسن علی شاہ سے) گزشتہ نصف صدی سے پاکستان کے مختلف اخبارات میگزین ٹی وی چینلز فلمی رسائل اور اب یوٹیوبر بھی پشاور کے علاقہ ڈھلی منور شاہ نزد بازار قیصہ خوانی میں موجود ایک قدیمی حویلی کو راجکپور فیملی کی ذاتی ملکیت قرار دیے رھے ہیں جوکہ سراسر جھوٹ ھے جسکاثبوت یوٹیوب پہ وہ کپیل شو ھے جس میں آنجہانی رشی کپور نے اپنی موت سے تقریبا ایک یا ڈیڑھ سال قبل پشاور کی اسی حویلی کے بارے میں کی گئ بات چیت میں یہ بتایا کہ متذکرہ حویلی انکے آباواجدا پرتھوی راج رنبیر کپور کی ملکیت نہیں کیونکہ انکے پردادا برطانوی پولیس میں ایک معمولی پوسٹ پہ فائز تھے اور انکے پاس اتنی بڑی رقم نہیں تھی کہ وہ یہ شاندار اور فلک بوس حویلی خرید پاتے یا تعمیر کرواتے رشی کپور نے یہ بھی کہا کہ انکے والد اور انکے بھایئوں نے اسی حویلی میں جنم لیا اور قیام پاکستان سے بہت پہلے ھندوستان جلے گئے تھے اب سنا ھے کہ آرکائیوز نے اس حویلی کو قومی ورثہ قرار دیا ھے اگر کوئ یہ حویلی گراکر کچھ بھی تعمیر کرانا چاھے تو ھمیں کسی قسم کا اعتراض نہیں رشی کپور کے اس انٹرویو نے 50 سال کے جھوٹ کو سچ میں تبدیل کردیا ھے ۔۔۔
پشاور علاقہ ڈھکی منور شاہ میں موجود حویلی پرتھوی راج رنبیر۔۔راجکپور کے آباواجداد کی ذاتی ملکیت نہیں ھے نام نہاد تاریخ دان سستی شہرت کے حصول کیلئے حقائق کو نہ جھٹلاہیں۔
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔2 Mins Read

