Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    جمعہ, دسمبر 12, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • امریکہ نے پاکستان کے ایف 16 طیاروں کی اَپ گریڈیشن کےلیے 686 ملین ڈالر کی منظوری دیدی
    • آئی ایم ایف کے 1.2 ارب ڈالر سٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل
    • بانی پی ٹی آئی اور فیض حمید اپنے دور کے فرعون تھے، بلاول بھٹو زرداری
    • آئی ایس آئی کے سابق ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی
    • ہم دشمن کو چھپ کر نہیں بلکہ للکار کر مارتے ہیں، چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر
    • فرقہ واریت کا خاتمہ ضروری ہے اس کیلئے علما کرام اپنا کردار ادا کریں، وزیراعظم شہبازشریف
    • بٹگرام: ڈی ایچ کیو ہسپتال میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
    • بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کیلئے 9 قومی کرکٹرز کو این او سی جاری، تین بڑے نام شامل
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » کیا ایران میں اسرائیلی مقاصد حاصل ہو گئے؟
    بلاگ

    کیا ایران میں اسرائیلی مقاصد حاصل ہو گئے؟

    جون 24, 2025Updated:جون 24, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    "Did Israel Achieve Its Goals in Iran?"
    "Behind the Ceasefire: Unmet Objectives and Shifting Power in the Middle East"
    Share
    Facebook Twitter Email

    امریکہ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے اور صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ امن قائم ہو۔ واضح رہے کہ اس جنگ میں امریکہ نے کسی قسم کی ثالثی کا کردار ادا نہیں کیا بلکہ وہ خود اس جنگ میں فریق تھا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے امریکہ کی طرف سے دی گئی جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے ایران میں اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔”

    سوال یہ ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کے وہ مقاصد کیا تھے؟
    دونوں ممالک کا ہدف یہ تھا کہ: ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو مکمل طور پر ختم کیا جائے، آیت اللہ خامنہ ای کی حکومت کا تختہ الٹا جائے،ایران میں ایک کٹھ پتلی حکومت قائم کی جائے اور آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کر دیا جائے۔

    تو کیا یہ سب مقاصد حاصل ہو گئے؟ نہیں۔ اگر یہ مقاصد حاصل نہیں ہوئے تو پھر جنگ بندی کی اصل وجہ کیا ہے؟

    اس میں کوئی شک نہیں کہ 13 جون کو ایران پر اسرائیلی حملوں سے شروع ہونے والی اس جنگ میں ایران کو خاصا نقصان پہنچا۔ ایرانی فوجی قیادت کے کئی اعلیٰ افسران قتل کیے گئے، ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنایا گیا، تین سو کے قریب افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوئے، اسرائیل نے عام آبادی پر بمباری کی۔

    لیکن ایران نے بھی بروقت جوابی کارروائی کی۔ اس نے تل ابیب، حیفہ اور یروشلم پر میزائل داغے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ان حملوں میں شدت آئی۔ ایران نے "خیبر شکن” اور دیگر ہائپرسونک میزائل استعمال کیے، جس سے اسرائیل کو بھی شدید نقصان اٹھانا پڑا۔ اسرائیل کبھی یہ تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ ایران اس شدت سے تل ابیب اور حیفہ جیسے شہروں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اسرائیل کا تین سطحی فضائی دفاعی نظام ناکام ہو گیا اور ملک میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    اس کے بعد امریکہ نے دنیا کو دھوکہ دیتے ہوئے ایران کی تین اہم جوہری تنصیبات—فردو، اصفہان اور نطنز—پر حملے کیے۔ بی-ٹو بمبار طیاروں سے "ایم او پی 6” بم فردو پر گرائے گئے جبکہ دیگر سائٹس پر میزائل داغے گئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑے فخر سے اعلان کیا کہ امریکہ نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کر دیا ہے، اور اگر ایران نے بدلہ لینے کی کوشش کی تو امریکہ سخت جواب دے گا۔

    ادھر ایران نے کہا کہ ان کی جوہری تنصیبات کو معمولی نقصان پہنچا ہے اور افزودہ یورینیم پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دی گئی تھی۔ پاسداران انقلاب نے امریکی صدر کی دھمکی کو کوئی اہمیت نہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ہر حملے کا مؤثر جواب دیا جائے گا، اور ایسا ہی ہوا۔ ایران نے قطر، کویت، عراق اور بحرین میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر میزائل داغے۔ اگرچہ یہ حملے علامتی نوعیت کے تھے اور ایران نے ان کی پیشگی اطلاع بھی دے دی تھی، لیکن اس کا سیاسی اور دفاعی پیغام بہت مضبوط تھا۔

    اس کے بعد توقع کی جا رہی تھی کہ جنگ شدت اختیار کرے گی، اور امریکہ جارحانہ رویہ اختیار کرے گا۔ مگر اس کے برعکس، امریکہ نے جنگ بندی کی تجویز دی، اور اسرائیل و امریکہ دونوں نے اس پر عملدرآمد شروع کر دیا۔

    جنگ بندی کے کئی اسباب ہو سکتے ہیں، لیکن میرے خیال میں دو وجوہات زیادہ اہم ہیں۔ ایران نے ثابت کر دیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ طویل جنگ لڑ سکتا ہے۔ اسرائیل اکیلا پڑنے لگا تھا، اور چونکہ امریکہ براہ راست اس جنگ میں شامل نہیں تھا، اس لیے اسرائیل کے لیے یہ جنگ جاری رکھنا مشکل ہو گیا۔ ایران کی جوابی کارروائیاں یہ ظاہر کر رہی تھیں کہ اس کے پاس میزائلوں کا بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ امریکہ نے اسرائیل کو جنگ بندی کے ذریعے بچایا۔

    دوسری وجہ ، غزہ میں اسرائیلی مظالم کے بعد عرب دنیا میں عوام کی رائے اسرائیل اور امریکہ کے خلاف ہو چکی ہے۔ چونکہ بیشتر عرب ممالک میں بادشاہتیں قائم ہیں، اس لیے انہیں خدشہ ہے کہ کوئی مخالف اس عوامی رائے کو استعمال کر کے ان کی حکومت کا تختہ نہ الٹ دے۔ چنانچہ ممکن ہے کہ ان عرب ریاستوں نے بھی جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالا ہو، کیونکہ جنگ اب اسرائیل عرب سرزمین استعمال کر کے لڑ رہا تھا۔

    اگر صدر ٹرمپ امن کی قیام کیلئے ایران اسرائیل جنگ بند کرسکتا ہے اور تو غزہ میں کیوں نہیں کرتے؟

    جہاں تک ایران کے جوہری پروگرام کا تعلق ہے، اب ایران مزید تیزی سے اس پر کام کرے گا، کیونکہ اسے اندازہ ہو چکا ہے کہ ایٹمی طاقت کے بغیر اس کا دفاع ممکن نہیں۔ ایران پہلے ہی ایٹم بم بنانے کے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleوزیراعظم شہبازشریف سے سعودی عرب، قطر اور چین کے سفرا کی ملاقاتیں، مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر غور
    Next Article جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن؛ 11 دہشتگرد ہلاک، پاک فوج کے 2 جوان شہید
    Tahseen Ullah Tasir
    • Facebook

    Related Posts

    آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 1.3 ارب ڈالر کی منظوری دے دی

    دسمبر 9, 2025

    امریکا میں اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی پر گرفتار شخص پاکستانی نہیں، افغان شہری نکلا

    دسمبر 4, 2025

    ایران میں غیر قانونی طور پر داخل ہونیوالے 10 افغان شہری ایرانی بارڈر گارڈز کی فائرنگ سے جاں بحق

    دسمبر 3, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    امریکہ نے پاکستان کے ایف 16 طیاروں کی اَپ گریڈیشن کےلیے 686 ملین ڈالر کی منظوری دیدی

    دسمبر 11, 2025

    آئی ایم ایف کے 1.2 ارب ڈالر سٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل

    دسمبر 11, 2025

    بانی پی ٹی آئی اور فیض حمید اپنے دور کے فرعون تھے، بلاول بھٹو زرداری

    دسمبر 11, 2025

    آئی ایس آئی کے سابق ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی

    دسمبر 11, 2025

    ہم دشمن کو چھپ کر نہیں بلکہ للکار کر مارتے ہیں، چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر

    دسمبر 10, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.