Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    منگل, ستمبر 2, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • کسی کو عدالت کی بےحرمتی کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس یحیٰ آفریدی
    • ٹیرف کے اثرات، بھارتی روپیہ کم ترین سطح پر
    • پشاور میں افغان مہاجرین کا وطن واپسی پر تحفظات، ڈیڈ لائن میں توسیع کا مطالبہ
    • خیبر ٹی وی پشاور کا تفریحی و نصیحت آموز ڈرامہ ’’گارڈ روم‘‘ ناظرین کی توجہ کا مرکز
    • طورخم سرحدی گزرگاہ سے افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا عمل جاری
    • چین کا اقتصادی ترقی سمیت تمام شعبوں میں پاکستان کی مدد جاری رکھنے کا اعلان
    • سوڈان میں تباہ کن بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ، گاؤں زمیں بوس، ایک ہزار افراد جاں بحق
    • پاراچنار میں نرسنگ کالج بند — کیا پسماندہ علاقے تعلیم کے حق سے محروم رہیں گے؟ تحریر: ڈاکٹر حمیرا عنبرین
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » فتنہ خوارج اور مقامی سہولت کاری – خاموشی کب تک؟
    اہم خبریں

    فتنہ خوارج اور مقامی سہولت کاری – خاموشی کب تک؟

    جون 28, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔3 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Share
    Facebook Twitter Email

    28 جون 2025 کو شمالی وزیرستان کے پُرآشوب علاقے میر علی میں ایک اور المناک سانحہ پیش آیا۔ خودکش حملے میں پاک فوج کے کئی بہادر سپاہی شہید ہوئے جبکہ متعدد شہری زخمی ہوئے۔ اس دہشتگرد حملے نے ایک بار پھر اس اہم سوال کو جنم دیا ہے کہ آخر کب تک مقامی افراد کی طرف سے خوارج جیسے انتہا پسندوں کو سہولت فراہم کی جاتی رہے گی؟

    سب سے تشویشناک پہلو یہ ہے کہ 800 کلوگرام بارود سے بھری گاڑی کیسے تیار کی گئی، رات بھر کہاں چھپائی گئی، اور دن کے اجالے میں اپنے ہدف تک کیسے پہنچی؟ کس ورکشاپ نے اس تباہ کن گاڑی کی تیاری میں مدد دی؟ کس گھر نے اسے پناہ دی؟

    یہ محض سوال نہیں، بلکہ ہماری داخلی سلامتی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں۔

    یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ پہلے بھی دہشتگردوں نے اسی علاقے میں مساجد، بازاروں اور گھروں کو حملوں کے لیے استعمال کیا ہے۔ کیا ایسے حملے مقامی مدد کے بغیر ممکن ہیں؟ افسوسناک سچ یہ ہے کہ نہیں۔

    سیکیورٹی فورسز کے پاس باوثوق اطلاعات ہیں کہ میر علی کے بعض گھروں میں دہشتگردوں کو پناہ دی گئی ہے۔ یہ دہشتگرد عورتوں اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں کیونکہ پاک فوج شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کرتی ہے۔ وہ گھروں سے فائرنگ کرتے ہیں اور جب جوابی کارروائی کی جاتی ہے تو شور مچتا ہے: "ہمارے گھر نشانہ بنائے جا رہے ہیں!” مگر کوئی نہیں کہتا کہ پہلا وار انہی گھروں سے ہوا۔

    یہ خاموش سہولت کاری نئی نہیں۔ تیرہ ویلی، میدان، ملک دین خیل اور نختَر میں بھی یہی طرزِعمل دیکھا گیا۔ ہر بار دہشتگردوں نے گھروں سے حملے کیے، ویڈیوز موجود ہیں۔ فوج نے بارہا گھروں کو خالی کرنے کی وارننگ دی، لیکن مقامی افراد نے ان وارننگز کو ظلم کہا۔

    سوال یہ ہے:
    کیا ریاست کے دشمنوں کو پناہ دینا ظلم نہیں؟
    کیا عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنانا بربریت نہیں؟
    کیا خاموشی اختیار کرنا جرم نہیں؟

    خوارج مجاہد نہیں، قاتل ہیں۔ وہ مذہب کا لبادہ اوڑھ کر خون بہاتے ہیں۔ وہ ہمارے امن کو برباد، معاشرے کو تقسیم، اور بچوں کے مستقبل کو تاریک کر رہے ہیں۔

    اب وقت آ گیا ہے کہ ہم فیصلہ کن لکیر کھینچیں: جو بھی دہشتگردوں کی سہولت کاری کرے گا، وہ ان کے جرم میں برابر کا شریک ہوگا، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔

    یہ صرف فوج کی جنگ نہیں۔ یہ پوری قوم کی جنگ ہے۔ خاموشی اب خودسپردگی ہے۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleدریائے سوات میں ڈوبنے والے ایک اور سیاح کی لاش کو نکال لیا گیا، مرنے والوں کی تعداد 11 ہوگئی
    Next Article سیلاب آیا، زندگیاں گئیں، خیبرپختونخوا حکومت کہاں تھی؟
    Web Desk

    Related Posts

    کسی کو عدالت کی بےحرمتی کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس یحیٰ آفریدی

    ستمبر 2, 2025

    ٹیرف کے اثرات، بھارتی روپیہ کم ترین سطح پر

    ستمبر 2, 2025

    چین کا اقتصادی ترقی سمیت تمام شعبوں میں پاکستان کی مدد جاری رکھنے کا اعلان

    ستمبر 2, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    کسی کو عدالت کی بےحرمتی کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس یحیٰ آفریدی

    ستمبر 2, 2025

    ٹیرف کے اثرات، بھارتی روپیہ کم ترین سطح پر

    ستمبر 2, 2025

    پشاور میں افغان مہاجرین کا وطن واپسی پر تحفظات، ڈیڈ لائن میں توسیع کا مطالبہ

    ستمبر 2, 2025

    خیبر ٹی وی پشاور کا تفریحی و نصیحت آموز ڈرامہ ’’گارڈ روم‘‘ ناظرین کی توجہ کا مرکز

    ستمبر 2, 2025

    طورخم سرحدی گزرگاہ سے افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا عمل جاری

    ستمبر 2, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.