خضدار بلوچستان کا دوسرا بڑا اور اہم شہر ہے،جو کہ 12 لاکھ سے زائد کی آبادی پر مشتمل ہے۔ اس علاقے میں قدرتی گیس جیسی قدرتی سہولت سے نہیں ہے۔
لوگ گیس نہ ہونے کے باعث سخت عذاب میں مبتلا ہیں، خضدار سے کامیاب ہونے والے عوامی نمائندگان عوام کوبنیادی سہولیات فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو گئے ہیں۔ خضدار کیلئے گیارہ سال قبل 2013 میں ہی گیس پلانٹ منظور کرلیا گیاتھا لیکن تاحال ابھی تک اس کا افتتاح نہیں کیا گیا ہے۔ لاکھوں آبادی والے شہر گیس جیسی سہولیات سے محروم ہیں۔عوامی حلقوں کے مطابق خضدار کی آبادی دن بدن بڑھتی ہی جارہی ہے اورلوگ دیہاتوں سے ہجرت کرکے کاروبار اور سہولیات سے مستفید ہونے کی نیت سے شہر کا رخ کر رہے ہیں، لیکن خضدارشہر میں بنیادی سہولیات کی عدم صورتحال کی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات پیش آرہی ہے۔
خضدار بلوچستان کا سب سے بڑا ڈسٹرکٹ اور سیاسی جنگش،کاروباری روٹ ہے ۔ چاروں اطراف خضدار سے قومی شاہراہیں نکلتی ہے اوراس کے ساتھ ہی خضدار ڈی پورٹ کی حیثیت رکھتی ہیں لاکھوں کی آبادی والے شہر کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھنا عوام کے ساتھ تہایت ہی زیادتی ہے۔اس وقت عوام کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ عوامی حلقوں نے حکام بالا سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خضدار میں گیس کی فراہمی کویقینی بنائیں اور شہر کیلئے منظورکردہ گیس پلانٹ کا افتتاح کیا جائے۔