آج پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے والے وفاقی بجٹ کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان مفاہمت ہو گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی بجٹ کے حوالے سے اپنے تحفظات ظاہر کرنے کے باوجود اسے ووٹ دے گی۔پارٹی رہنماؤں نے پہلے کہا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے آج اعلان کیے جانے والے وفاقی بجٹ کے حق میں یا اس کے خلاف ووٹ دینے کا ابھی تک فیصلہ نہیں کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دو اتحادی جماعتوں کے درمیان معاملات اعلیٰ قیادت کی سطح پر طے پا گئے ہیں۔
پیپلز پارٹی بجٹ کی منظوری کے لیے مسلم لیگ (ن) کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ پارلیمنٹ میں احتجاج اور تقاریر کے باوجود پیپلز پارٹی بجٹ کی منظوری کی حمایت کرے گی۔ذرائع کے مطابق حکومت نے پیپلز پارٹی کو اپنی چند تجاویز بجٹ میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت نے ن لیگ کو بجٹ کے حق میں ووٹ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ن لیگ نے بجٹ کی منظوری میں پیپلز پارٹی سے تعاون کی درخواست کی تھی۔اس سے قبل پیپلز پارٹی کی رہنما نیا بخاری نے کہا تھا کہ پارٹی نے ابھی بجٹ کی حمایت یا مخالفت کا فیصلہ کرنا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال اور آئندہ سالانہ بجٹ 2024-25 پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایوان صدر کی پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔صدر زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ سالانہ بجٹ میں کم آمدنی والے اور متوسط طبقے کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔ انہوں نے وزیراعظم کو قومی ترقی اور مالیاتی اہداف کے حصول کے لیے اپنی حمایت کا بھی یقین دلایا۔
وزیر اعظم شہباز اور صدر زرداری نے آئندہ بجٹ میں تجویز کیے جانے والے ترقیاتی منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے صدر کو اپنے حالیہ پانچ روزہ دورہ چین سے آگاہ کیا۔وفاقی حکومت آج 12 جون کو مالی سال 2024-25 کا بجٹ پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔