گورنر ہاوس پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور افغان حکومت سے بات کرنے کی باتیں کر رہے ہیں، افغان حکومت سےاگر بات کرنی ہے تو وفاقی حکومت نے کرنی ہے، کسی ملک سے ریاست بات کرے گی صوبہ کسی ملک سے ڈائریکٹ بات نہیں کرسکتا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبے میں امن و امان قائم کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن پولیس احتجاج پر تھی، 600 ارب پولیس کے لیے صوبائی حکومت کو ملے وہ کہاں گئے؟
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت امن وامان قائم کرنے میں ناکام ہوچکی، امن وامان سے متعلق صوبائی کابینہ کا ایک بھی اجلاس نہیں ہوا۔
فیصل کریم نے مزید کہا کہ میں گورنر راج کے حق میں نہیں ہوں، ہم نے ان کو مضبوط حکومت دی مگر انہوں نے کیا کیا؟ اسمبلی میں کبھی امن وامان کی بات نہیں کی گئی، کے پی حکومت کرپشن کررہی ہے، میں اتنےکپڑے نہیں بدلتا جتنا یہاں وزیر بدلے جاتے ہیں۔
گورنر کا کہنا تھا کہ یہ روزانہ منسٹرز،مشیر ،معاون خصوصی تبدیل کئے جارہے ہیں، اس کا کیا مطلب ہے یہ نااہل ہیں یا کرپٹ ہیں ،صوبے میں کرپشن عروج پر ہے، کلاس فور نوکریاں بیچی جارہی ہیں، ٹرانسفر پوسٹنگ پر بھی پیسے لئے جارہے ہیں۔