اسلام آباد: دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ محکمہ داخلہ نے اسلام آباد میں احتجاج سے افغان شہریوں کو گرفتار کیا ہے، گرفتار افغان شہریوں کی تفصیلات وزارت داخلہ جاری کرے گی۔
ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ غیر ملکی شہریوں کی پاکستانی سیاسی احتجاج میں شرکت مکمل غیر قانونی ہے، تمام غیر ملکیوں سے کہیں گے کہ پاکستان کے سیاسی معاملات سے دور رہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے اور پاکستانیوں پر متحدہ عرب امارات کے سفر کی کوئی ممانعت نہیں۔
متاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان، لبنان میں جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے، ہم لبنان کی خود مختاری کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحٰق ڈار 2 تا 3 دسمبر ایران کا دورے کریں گے جہاں وہ سی سی او کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، غزہ میں نسل کشی کی مذمت کرتا ہے، انہوں نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ہفتے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں بھارتی فوج کے کیمپ میں 4 شہریوں کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، واقعے کے باعث کشمیریوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، پاکستان واقعے کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔
صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری کے خلاف برطانیہ کے بیان سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ مطیع اللہ جان کو جن حالات میں گرفتار کیا گیا اس پر وزارت اطلاعات تبصرہ کر سکتی ہے۔