نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بطور امریکی صدر اپنا آخری خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ کسی بھی ملک کو حق ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ اس پر دوبارہ حملہ نہ ہو، دنیا 7 اکتوبر کے ہولناک واقعات کو کبھی نظر انداز نہیں کرسکتی۔
امریکی صدر نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی فوری ضرورت ہے، مشرق وسطیٰ میں جنگ کا پھیلاؤ کسی کے حق میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دو ریاستوں کا قیام ہی مسئلہ فلسطین کا حل ہے، فلسطنیوں کو اپنی ریاست میں رہنے کا حق ملنا چاہئے، غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی فوری ضرورت ہے، غزہ کی صورتحال خراب ہے لیکن سفارتی حل اب بھی ممکن ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جنگ کا پھیلاؤ کسی کے حق میں نہیں، غزہ میں ہزاروں شہری اور اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ سخت مشکل سے گزر رہے ہیں۔
جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا سلامتی کونسل کی توسیع کے حق میں ہے، اقوام متحدہ کو دنیا میں امن قائم کرنے کے اپنے بنیادی کام کی طرف لوٹنا پڑے گا۔
امریکی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت نے ہماری زندگی بدل دی ہے ہمیں اس ٹیکنالوجی کا استعمال ذمہ داری سے کرنا ہوگا اور اسے محفوظ بنانا ہوگا، مصنوعی ذہانت کو اچھے اور برے دونوں کاموں میں استعمال کیا جارہا ہے، مصنوعی ذہانت کیلئے عالمی قوانین بنانے کی ضرورت ہے۔