اپنے وطن کے دفاع کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا اور غازیوں کو سلام پیش کرنے کیلئے ملک بھر میں آج یوم دفاع و شہدا بھرپور روائتی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ ملک بھر میں دن کا آغاز توپوں کی سلامی اور مساجد میں دعاؤں کے ساتھ ہوا اور مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔
آج کا دن ہمیں 6 ستمبر 1965 کی اس جنگ کی یاد دلاتا ہے جب بھارت نے رات کے اندھیرے میں بین الاقوامی سرحد عبور کر کے پاکستان پر حملہ کیا لیکن پاک فوج نے دشمن کے مذموم ارادوں کو ناکام بنا دیا تھا۔ یوم دفاع و شہدا کی مرکزی تقریب آج رات 8 بجے جی ایچ کیو میں ہو گی، وزیراعظم شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر،اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی شریک ہوگی۔
6 ستمبر کےحوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں صدرمملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ یہ دن ملکی خودمختاری کے دفاع کی جانب غیر متزلزل قومی عزم کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج قومی خودمختاری، ملکی سالمیت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، کشمیری عوام کی حالت زار کا ازالہ کر کے ہی خطے میں دیرپا امن ممکن ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ افواج کے عظیم سپوتوں نے 6 ستمبر 1965 کو حملہ آور دشمن کو شکست فاش دی، مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا خطے میں قیام امن اور ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
59 ویں یوم دفاع و شہدا کے موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور پاکستان کی مسلح افواج کا پیغام کہا آج ہم 1965 کی جنگ کی فاتحانہ وراثت کو فخر کے ساتھ یاد کر رہے ہیں، جو قوم کے ناقابل تسخیر عزم اور غیرمتزلزل جذبے کی مثال ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 59 سال قبل افواج پاکستان نے فیصلہ کن طور پر دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا، ایسی فتح حاصل کی جو تاریخ میں ہمیشہ کیلئے لکھی جائے گی۔