طورخم بارڈ پر آج نویں روز بھی تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔گاڑیوں میں موجود کروڑوں روپے خوراکی اشیاخراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
طورخم بارڈر پر9ویں روز بھی تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں جس کے باعث بارڈر کے دونوں اطراف کھڑی سیکڑوں گاڑیوں پر موجود پھل اور سبزیاں خراب ہونے لگیں۔ویزے پاسپورٹ سے داخلہ مشروط ہونے کے باعث کارگو ٹرک ڈرائیورز کو سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں۔جس کے نتیجے میں دونوں اطراف پھلوں و سبزیوں سے بھری ہزاروں گاڑیاں 9روز سے کھڑی ہیں۔
ٹرانسپورٹر بارڈر پر اسٹیکر ویزے کی سہولت اور بارڈر جلد از جلد کھولنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔بارڈر کی بندش کے باعث قومی خزانے کو یومیہ اڑسٹھ کروڑ سے زائد کا نقصان ہورہاہے ۔ مال بردار گاڑیوں کے ڈرائیورز کو مشکلات جبکہ ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کو مالی نقصان کا سامنا ہے۔