Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

اگر پاکستان نے دورے کی دعوت دی تو وہ قبول کریں گے,افغان طالبان

دوحہ:افغان طالبان کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان نے انھیں دورے کی دعوت دی تو وہ قبول کریں گے اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے۔

قطر کےدارالحکومت دوحہ میں طالبان کےسیاسی دفترکےترجمان سہیل شاہین نےمیڈیا سےگفتگو کرتےہوئےکہاکہ اگرانھیں پاکستان نے دورےکی باضابطہ دعوت دی تو قبول کریں گے،ہم توخطےاورپڑوسی ممالک کےدورے کرتےرہتےہیں،پاکستان بھی جائیں گےجو ہمارا ہمسایہ اور مسلمان ملک ہے۔

پاکستان کےآلہ کارہونےسےمتعلق الزام کے جواب میں سہیل شاہین نےکہاکہ جن لوگوں کےپاس طالبان کےخلاف جھگڑےکےلیے کوئی اور دلیل نہیں وہی ہم پرایسےالزامات لگاتے ہیں،ہمارےاسلامی اورقومی مفاد ہیں جس میں ہم کسی کو بھی مداخلت نہیں کرنےدیتے،جہاں تک دوسرےممالک اورہمسایہ ممالک کےساتھ رابطےقائم کرنےکا سلسلہ ہے،اُن کےساتھ تو ہمارےرابطےہیں بھی اورہم چاہتے بھی ہیں۔

افغان حکومت سےمذاکرات کےبارے میں سہیل شاہین نےکہاکہ بیرونی قوتوں کےساتھ مذاکرات کی کامیابی کےبعد طالبان تمام افغان فریقین کےساتھ ساتھ افغان حکومت سےبھی ملیں گے،ہم نےافغانستان کےمسئلےکو بیرونی اوراندرونی دو مرحلوں میں تقسیم کیا ہے،بیرونی مرحلے کےمذاکرات اب مکمل ہونےوالےہیں جنکی کامیابی کی صورت میں پھردوسرےمرحلےمیں تمام افغان فریقین سےبات چیت کی جائے گی، جس میں افغان حکومت بھی ایک فریق کی حیثیت سے شامل ہوسکتی ہے۔

کابل سےاغوا کئےگئےامریکی اور آسٹریلوی شہریوں کی رہائی کےبارے میں سہیل شاہین کاکہنا تھا کہ ہماری ہروقت یہ کوشش ہوتی ہے کہ قیدیوں کے تبادلے ہوں اور گرفتار ساتھی رہا ہو جائیں،ہم نے پہلےبھی گرفتارساتھیوں کی رہائی کےلیےقیدیوں کے تبادلےکئےہیں اور اب بھی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اُس میں اگر کوئی کچھ کردار کرنا چاہتا ہے تو یہ اچھی بات ہے۔

واضح رہےکہ وزیراعظم عمران خان نےامریکا کےحالیہ دورے میں کہا تھا کہ پاکستان واپس جاکر طالبان سے ملیں گےاورانہیں افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ کریں گے اور وہ کابل سے اغوا کئے گئے غیرملکیوں کے رہائی کی کوشش بھی کریں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.