ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار 300 سے بڑھ گئی ہیں، ملبے میں پھنسے زندہ افراد کو بچانےکے لیے ریسکیو ورکرز کی کوششیں جاری ہیں، زلزلے کے بعد سے اب تک 120 سے زائد آفٹر شاکس آچکے ہیں۔ شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث متاثرین کو کٹھن حالات کا سامنا ہے اور آفٹرشاکس کے باعث لوگ شدید خوفزدہ بھی ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا، جس نے مزید تباہی پھیلائی۔ ترکیہ اور شام میں کم و بیش 5 ہزار 600 سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا، زلزلے سے ترکیہ میں 2 ہزار 921 جب کہ شام میں ایک ہزار 420 افراد جان سےگئے، مجموعی طور پر 16ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انتپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا جب کہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی، اس صوبے کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے اور یہ صوبہ شام کے قریب ہے جس کی وجہ سے شام میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی مچی۔ ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، جھٹکوں کے باعث لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، شام، اردن،لبنان اور فلسطین میں بھی محسوس کیےگئے۔
ترک صدر نے ترکیہ بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور ملک بھر میں ایک ہفتے کے سوگ کا بھی اعلان کیا ہے، ترکیہ میں ایک ہفتے تک پرچم سرنگوں رہےگا،13 فروری تک اسکول بند کردیےگئے ہیں، غازی انتپ اور حاطے ائیرپورٹ پر سول پروازیں معطل کردی گئی ہیں۔
زلزلے سے شام میں بھی تباہی
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق زلزلے نے شام میں بھی شدید تباہی مچائی ہے جہاں عمارتیں گرنے سے سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ شامی حکام کے مطابق زلزلےکے جھٹکے شام کے صوبوں حما، حلب اور لتاکیہ میں محسوس کیےگئے، زلزلے کے باعث ایک ہزار 420 افراد جان سےگئے۔
پاکستان سے امدادی سامان لےکر خصوصی طیارہ ترکیہ روانہ
وزیراعظم کی ہدایت پر امدادی سامان لے کر خصوصی طیارہ ترکیہ روانہ ہوگیا ہے، ترجمان این ڈی ایم اے کےمطابق سی ون تھرٹی طیارے میں پاک فوج کی سرچ اور ریسکیو ٹیم کے ہمراہ تین ٹن امدادی سامان بھی موجود ہے، آج صبح بھی ایک پرواز پندرہ ٹن امدادی سامان اور ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کو لےکرترکی روانہ ہوئی ہے۔