Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    ہفتہ, دسمبر 13, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • ملک معاشی بحران سے نکل چکا، اصلاحات سے گڈ گورننس میں اضافہ ہو گا، وزیر اعظم شہبازشریف
    • قومی استحکام کو نقصان پہنچانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے مکمل تیار ہیں،چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر
    • بنوں میں دکان پر کواڈکاپٹر ڈرون حملہ، 3 افراد جاں بحق، ایک شخص زخمی
    • کراچی میں 35ویں نیشنل گیمز پاکستان آرمی کی برتری کے ساتھ ختم، چیف آف ڈیفنس فورسز عاصم منیر نے فاتح پاکستان آرمی کو ٹرافی پیش کی
    • پشاور: فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے میں ملوث دہشت گرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہوگئی
    • گلگت بلتستان میں انتخابات کا شیڈول جاری، پولنگ 24 جنوری کو ہوگی، الیکشن کمیشن جی بی
    • خیبرپختونخوا کابینہ نے محکمہ تعلیم میں اساتذہ کے لیے ای ٹرانسفر پالیسی 2025 کی منظوری دیدی
    • بھارت نے 11 پاکستانی ماہی گیروں کو گرفتار کرلیا
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » سویلین کا فوجی عدالت میں ٹرائل متوازی عدالتی نظام کے مترادف ہے، سپریم کورٹ
    اہم خبریں

    سویلین کا فوجی عدالت میں ٹرائل متوازی عدالتی نظام کے مترادف ہے، سپریم کورٹ

    اگست 3, 2023کوئی تبصرہ نہیں ہے۔2 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Share
    Facebook Twitter Email

     اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس کی سماعت میں وکیل اعتزاز احسن نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے خلاف ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔ سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ اعتزاز احسن نے دلائل دیے کہ پارلیمنٹ میں ایک نیا قانون منظور ہوا ہے، خفیہ ادارے کسی بھی وقت کسی کی بھی تلاشی لے سکتے ہیں، انٹیلیجنس ایجنسیوں کو بغیر وارنٹ تلاشی کا حق قانون سازی کے ذریعے دے دیا گیا، اس قانون سے تو لا محدود اختیارات سونپ دیے گئے ہیں، ملک میں اس وقت مارشل لاء جیسی صورتحال ہے، سپریم کورٹ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے خلاف ازخود نوٹس لے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ خوش قسمتی سے بل ابھی بھی ایک ایوان میں زیر بحث ہے، دیکھیں پارلیمنٹ کا دوسرا ایوان کیا کرتا ہے۔

    جسٹس منیب اختر نے کہا کہ سویلین کا فوجی عدالت میں ٹرائل متوازی عدالتی نظام کے مترادف ہے، بنیادی انسانی حقوق مقننہ کی صوابدید پر نہیں چھوڑے جا سکتے، بنیادی انسانی حقوق کا تصور یہ ہے کہ ریاست چاہیے بھی تو واپس نہیں لے سکتی، یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک پارلیمنٹ کچھ جرائم کو آرمی ایکٹ میں شامل کرے اور دوسری پارلیمنٹ کچھ جرائم کو نکال دے یا مزید شامل کرے۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleشہریار آفریدی سمیت 4 پی ٹی آئی رہنماؤں کی نظر بندی غیر قانونی قرار، رہائی کا حکم
    Next Article شاہد خاقان، حفیظ شیخ، اسلم بھوتانی اور فواد حسن فواد نگران وزیراعظم کے امیدوار
    Web Desk

    Related Posts

    ملک معاشی بحران سے نکل چکا، اصلاحات سے گڈ گورننس میں اضافہ ہو گا، وزیر اعظم شہبازشریف

    دسمبر 13, 2025

    قومی استحکام کو نقصان پہنچانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے مکمل تیار ہیں،چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر

    دسمبر 13, 2025

    بنوں میں دکان پر کواڈکاپٹر ڈرون حملہ، 3 افراد جاں بحق، ایک شخص زخمی

    دسمبر 13, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    ملک معاشی بحران سے نکل چکا، اصلاحات سے گڈ گورننس میں اضافہ ہو گا، وزیر اعظم شہبازشریف

    دسمبر 13, 2025

    قومی استحکام کو نقصان پہنچانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے مکمل تیار ہیں،چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر

    دسمبر 13, 2025

    بنوں میں دکان پر کواڈکاپٹر ڈرون حملہ، 3 افراد جاں بحق، ایک شخص زخمی

    دسمبر 13, 2025

    کراچی میں 35ویں نیشنل گیمز پاکستان آرمی کی برتری کے ساتھ ختم، چیف آف ڈیفنس فورسز عاصم منیر نے فاتح پاکستان آرمی کو ٹرافی پیش کی

    دسمبر 13, 2025

    پشاور: فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے میں ملوث دہشت گرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہوگئی

    دسمبر 13, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.