Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کو لیویز اور خاصہ داروں کی جاری تربیت کے دوسرے مرحلے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

پشاور سنٹرل پولیس آفس پشاور میں ایک بریفنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کو لیویز اور خاصہ داروں کی جاری تربیت کے دوسرے مرحلے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ڈی آئی جی ٹریننگ محمدامتیاز شاہ نے آئی جی پی کو اس سلسلے میں بریفنگ دی۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ لیویز اور خاصہ داروں کی 3 مہینے پر مشتمل پولیس تربیت کا دوسرا مرحلہ شروع کردیا گیاہے۔ جس میں مجموعی طور پر 4350 اہلکاروں کو بنیادی تربیت سے آراستہ کیا جارہاہے۔ اور ان کو پاک آرمی اور پولیس فورس کے اعلیٰ تربیتی یافتہ افسران کی نگرانی میں آرمی کے مختلف تربیتی مراکز میں ٹریننگ دی جاری ہے۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ 3100 سابقہ لیویز اور خاصہ داروں کی تربیت کا عمل 8 فروری سے صوبے میں قائم پولیس ٹریننگ سنٹرز میں شروع کیا جارہا ہے اور یوں دوسرے مرحلے میں 7450 پولیس اہلکاروں کی تربیت کا عمل 3 مہینے میں مکمل کرلیا جائے گا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر رہے کہ پہلے مرحلے میں لیویز اور خاصہ داروں کے 4714اہلکاروں کو پاک آرمی اور پولیس ٹریننگ انسٹرکٹرز کے زیر نگرانی میں ٹریننگ فراہم کی جاچکی ہے۔ اہلکاروں نے تربیت میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے تربیت کے تمام مراحل خوش اسلوبی سے سرانجام دیئے اور ٹریننگ کی نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
آئی جی پی نے کہا کہ بہترین پیشہ ورانہ تربیت سے آراستہ جوان فیلڈ میں درپیش چیلنجزسے نمٹنے اور مشکل اہداف کے حصول کے لیے ہراول دستے کا کردار ادا کرتے ہیں۔ آئی جی پی نے کہا کہ کئی ایک جغرافیائی اور انتظامی مشکلات کی وجہ سے قبائلی اضلاع میں پولیس کے فرائض انتہائی کٹھن اورمشکل ہیں جو اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ ضم شدہ اضلاع کے پولیس جوان ہر قسم کی تربیت سے آراستہ ہوں تاکہ ہر مشکل گھڑی میں اپنے اپنے علاقوں میں امن و امان کے قیام کے ساتھ ساتھ ملکی سالمیت اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے میں بھی پیش پیش ہوں۔ آئی جی پی نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں بہترین پولیس فورس کا قیام ان کی ترجیحات میں شامل ہے اور انشاءاللہ بہت جلد ضم شدہ اضلاع میں جدید علوم اور پیشہ ورانہ تربیت سے آراستہ پولیس فورس کا قیام ممکن بنایا جارہا ہے۔ آئی جی پی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ضم شدہ اضلاع کے اہلکاروں کو بہترین تربیت دیکر ان کی چھپی ہوئی صلاحیتوں سے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے عوامی پولیسنگ کے ذریعے پر امن اور خوشحال معاشرہ تشکیل دیا جارہا ہے۔ آئی جی پی نے ضم شدہ اضلاع کی پولیس کی پیشہ ورانہ تربیت میں بھر پور تعاون پر پاک آرمی کا شکریہ ادا کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.