Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

خیبرپختونخوا میں ایڈوانس ڈیجیٹل مہارتوں کےذریعےڈیجیٹل ملازمتوں کےپروگرام کا آغاز

اس پروگرام کے تحت بھاری اور کثیر آمدنی کی حامل ملازمتوں اور روزگار کے مواقع سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے صوبے کے نوجوانوں کو تیار کیا جائے گا

پشاور۔خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ(کےپی آئی ٹی بی)نےخیبرپختونخوا میں ایڈوانس ڈیجیٹل مہارتوں کےذریعےڈیجیٹل ملازمتوں کےپروگرام کاآغازکردیا۔

اس پروگرام کےتحت دنیابھرمیں مارکیٹ کی مانگ کےمطابق بھاری اورکثیرآمدنی کی حامل ملازمتوں اورروزگارکےمواقع سےاستفادہ حاصل کرنے کیلئے صوبے کے نوجوانوں کو تیار کیا جائے گا۔

منعقدہ تقریب میں چیئرمین خیبرپختونخواانفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈشہبازخان،شراکت داراداروں،یو ایس ایڈ، یو این ڈی پی،ایمازون ویب سروسز ،مائیکروسافٹ ایزور،بگ ڈیٹا انالیٹکس،آرگنائزنگ ڈیجیٹل ٹیلنٹ ایکسپو،ابیکس کنسلٹنگ،ڈی آئی سی ای اینالیٹک اور ویپروی ایم کےنمائندوں نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پرمقررین نےبتایاکہ ڈیجیٹل مہارت کی مارکیٹ میں بہت زیادہ مانگ ہےجس میں روز بروزاضافہ ہورہاہےجبکہ ان مہارتوں کےحامل ماہرین کی ہماری مارکیٹ میں بہت کمی ہےجبکہ مارکیٹ میں ڈیجیٹل ٹیلنٹ کی یہ کمی متعلقہ کمپنی مالکان کیلئےبڑا چیلنج ہےکہ وہ درست اور مستند قابلیت کےحامل افراد کی خدمات کیسے حاصل کریں۔

کےپی آئی ٹی بورڈ صوبےکی ڈیجیٹل اقتصادیات میں انقلابی ترقی لانےکیلئےنوجوانوں کو مستقبل کی ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرناچاہتا ہے۔ان مقاصد کےحصول کیلئےیو این ڈی بی کےتعاون سےخیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ(KPITB)،خیبر پختونخوا یوتھ ایمپلائمنٹ پروگرام پرمشترکہ طورپر کام کررہاہےتاکہ مارکیٹ کی مانگ کےمطابق جدید ترین ڈیجیٹل سکلزکےحامل ماہرین کاایک کیڈرتشکیل دیاجائے۔ جس کےتحت1200نوجوانوں (جن میں30فیصد نشستیں خواتین کےلئےمختص ہوں گی)کو ٹریننگ فراہم کی جائےگی۔یہ پروگرام اس طرح سے بنایاگیاہےکہ ان ڈیجیٹل مہارتوں کیلئےمقامی اورعالمی مارکیٹوں میں سکوپ بہت زیادہ ہےاوراس دور کی ضروریات کےمطابق ہے۔

اس موقع پریہ عہد کیاگیاکہ اس مسئلےکو حل کرنے کےلئےکےپی آئی ٹی بورڈ،یو این ڈی پی کے ہمراہ ٹرینرزکاایک گروپ تشکیل دےگاجو عالمی طورپرمستند سرٹیفیکیشن کےبعدKPYEPکی ٹیم میں شامل ہوجائیگا اوران جدید ترین ڈیجیٹل مہارتوں سےصوبےکے1800نوجوانوں کو آراستہ کرے گا۔

خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کےچئیرمین شہبازخان نےکہاہےکہ دنیامیں اس وقت ڈیجیٹل روزگارکی مدمیں ایک لاکھ 20 ہزارسےزائد روزگار کےمواقع موجودہیں جبکہ ان شعبوں میں کام کرنےوالےایک لاکھ سات ہزارڈالرسےایک لاکھ بیس ہزارڈالر کمارہےہیں۔انہوں نےکہاکہ پوری دنیاکےبرعکس پاکستان میں اس سےکم بیش80 ہزارڈالرکی ملازمت مل سکتی ہیں جوکہ پاکستانی روپےکی صورت میں بڑی آ مدن ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جدید مشینری وسائل اور مالی وسائل کی کمی ہے مگر وہ اپنے نوجوانوں کو ڈیجیٹل تربیت فراہم کرکے ان کی خدمات کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے تعاون سے عالمی کمپنیوں کو فراہم کرکے سالانہ اربوں ڈالر کا زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے ۔

انہوں نےکہاکہ یہ منصوبہ ہمیں ڈیجیٹل روزگارکےساتھ آ ئی ٹی کےانتہائی ماہرین کی ایک کھیپ تیارکرنےمیں بھی معاون ثابت ہوگا جبکہ اس وقت ملک میں صرف گنتی کے آئی ٹی کےماہرین موجود ہیں جو کہ ایک بہت کم تعداد ہے،ہمارے ملک خاص طور پرصوبہ کےنوجوانوں کےلیےیہ ایک موقع ہےجس سےہم پائیدار ترقی اورملک کو معاشی طورپر مستحکم بنانےکیلئےتیزی سےنتائج حاصل کرسکتےہیں

اس پروگرام کےتحت صوبے کے1200سوآئی ٹی گریجویٹس نوجوانوں کوتربیت دی جائےگی جس میں5سو کوایمازون ویب سروسزکی تربیت دی جائےگی جبکہ دو سو کو مائیکروسافٹ ایزوراورپانچ سو کوبگ ڈیٹاکی اینا لیٹکس تربیت دی جائےگی اس موقع پریو این ڈی پی کےکنسلٹنٹ نےپروگرام کےحوالےسے بتایا کہ یہ پروگرام تین مراحل پرمشتمل ہےجسکےپہلےمرحلےمیں تربیت دی جائےگی دوسرےمرحلہ سرٹیفکیشن اور آ خری مرحلے میں ان نوجوانوں کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر روزگا دلوانے کیلئے کامیاب کمپنیوں تک رسائی دلوائی جائےگی۔

شہبازخان نےکہاکہ خیبرپختونخوا حکومت نےسب سےپہلےاس پرتحقیق کی کہ آیا اس شعبےمیں روزگارکےمواقع موجود ہیں اور آمدن تسلی بخش ہےتاکہ تربیت سےقومی پیسےکاضیاع نہ ہو۔اس موقع پرمختلف قومی وبین الاقوامی کمپنیوں کےماہرین ونمائندے موجود تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.