Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

طالبان کابل میں داخل، اقتدار کی پُر امن منتقلی کے منتظر

طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہونا شروع ہو گئے۔ افغان وزارت داخلہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طالبان تمام اطراف سے کابل میں داخل ہو رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کابل میں سرکاری دفاتر کو خالی کروا لیا گیا ہے جبکہ کچھ علاقوں میں دکانیں بھی بند کر دی گئی ہیں جبکہ طالبان نے کابل جانے والی تمام مرکزی شاہراؤں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔  کی خبروں کے مطابق موجودہ افغان صدر اشرف غنی کے بھی 24 گھنٹوں میں مستعفی ہونے کا امکان ہے۔

افغانستان میں نئی عبوری حکومت کے قیام کیلئے سفارتی حلقوں سے علی احمد جلالی کا نام زیر گردش ہے، تاہم کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ عمر ہونے کے باعث ممکن ہے کہ یہ اہم عہدہ انہیں نہ دیا جا سکے۔ علی احمد جلالی کی عمر 80 سال سے زیادہ ہے۔ وہ سابق افغان مجاہد کمانڈر اور سابق وزیر داخلہ رہ چکے ہیں۔ مذاکرات میں عبد اللہ عبداللہ ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں

عام معافی کا اعلان

طالبان عہدے دار کی جانب سے عام معافی کا اعلان کیا گیا ہے، جب کہ معمولی نوعیت کے قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ جب کہ غیر ملکی اپنی خواہش پر کابل چھوڑ سکتے ہیں۔ افغان طالبان کی جانب سے جاری تازہ بیان میں اس بات کو واضح کیا گیا ہے کہ افغان طالبان کابل کا کنٹرول زبردستی حاصل نہیں کریں گے۔ پر امن انتقال اقتدار کے حامی ہیں۔ جب کہ تازہ بیان میں بگرام ایئر فیلڈ پر مکمل قبضے کا اعلان کیا گیا ہے۔

بگرام ایئر فیلڈ

دوسری جانب بگرام ایئر فیلڈ پر بھی طالبان نے مکمل قبضے کا اعلان کیا ہے۔ ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ تمام قیدیوں کو رہا کرکے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق افغان طالبان کی کابل میں زبردستی یا طاقت کے زور پر داخلے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔ یہ بھی واضح کیا کہ وہ کسی سے کوئی سیاسی انتقام نہیں لیں گے، بلکہ سرکاری ملازمین کو معافی دی جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت کے ساتھ باہمی مشورے اور بات چیت جاری ہے۔ ہماری جانب سے پر امن طریقے سے کابل حوالے کرنے پر کہا گیا ہے۔ تاکہ بغیر کسی جنگ کے اقتدار کی منتقلی کا عمل پورا ہوسکے۔ سرکاری ملازمین افراتفری میں حکومتی دفاتر سے فرار ہونے لگے جبکہ امریکی سفارتخانے میں ہیلی کاپٹرز بھی پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔

طالبان نے مزاحمت اور لڑائی کے بغیر افغانستان کےشہر جلال آباد پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد افغان حکومت کا کنٹرول دارالحکومت کابل تک ہی محدود ہوگیا تھا۔

آئیں قوم و ملک کی خدمت کریں، ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین

 

سہیل شاہین

افغان طالبان کےترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ آئیں اورقوم و ملک کی خدمت کریں، اسلامی امارات افغانستان کے دروازے ان تمام افراد کیلئے کھلے ہیں جنہوں نےحملہ آوروں کی مدد کی ہے۔ سہیل شاہین نے اپنے بیان میں کہاکہ اسلامی امارات افغانستان کے دروازے کرپٹ کابل انتظامیہ کے ساتھ کھڑے افراد کیلئے بھی کھلے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بھی معافی دی، ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اورقوم و ملک کی خدمت کریں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.