میانمار کی فوجی عدالت نے آنگ سان سوچی کو کرپشن ثابت ہونے پر پانچ سال قید کی سزا سنا دی
گیارہ کلوگرام سونا اور چھ لاکھ ڈالرز وصول کیے
برما( ویب ڈیسک) میانمار کی فوجی عدالت نے آنگ سان سوچی کو کرپشن ثابت ہونے پر پانچ سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق آنگ سان سوچی کے خلاف کرپشن کے ایک کیس میں سزاسنائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ان پر کرپشن کے دس کیسز چل رہے ہیں۔
اس مقدمے میں الزام لگا یا گیا تھا کہ آنگ سان سوچی نے یانگون کے سابق وزیراعلی پھائیو من تھین سے مجموعی طور پر11کلوگرام سونا اور چھ لاکھ ڈالرز وصول کیے تھے۔ میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی نے ان الزامات کو بے بنیاد اور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔
میانمار کی فوجہ عدالتیں آنگ سان سوچی کو پہلے بھی6سال قید کی سزا سنا چکی ہیں۔ نئے فیصلے کے بعد ان کی قید کی سزا کا دورانیہ 11سال ہو گیا ہے۔واضح رہے کہ ان پر قانون کی خلاف ورزی کے کم از کم18 الزامات ہیں جن کی مجموعی سزا190برس کی قید بنتی ہے۔
گزشتہ برس یکم فروری کو فوجی بغاوت کے بعد آنگ سان سوچی کو قید کر لیا گیا تھا۔ ان پر قانون کی خلاف ورزیوں، الیکشن کے ضوابط کی پامالی، قومی راز افشا کرنے اور کرپشن کے متعدد الزامات عائد کیے گئے ہیں۔نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی میانمار میں2021کی فوجی بغاوت سے قبل پانچ برس اقتدار میں رہیں۔