اسلام آباد(ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں پرپولنگ کے لیے میدان کل سجے گا۔ جہاں کئی نشستوں پر کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
این اے 22 مردان کی نشست پی ٹی آئی کے علی محمد خان کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ ضمنی الیکشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان خود اس حلقے سے امیدوار ہیں۔ این اے 22 پر جے یو آئی کے مولانا قاسم اور جماعت اسلامی کے عبدالواسع عمران خان کے مدمقابل ہیں۔ یہاں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 4 لاکھ 71 ہزار 184 ہے۔
کراچی، فیصل آباد، پشاور سمیت سات حلقوں سے عمران خان امیدوار ہیں۔ ملتان میں شاہ محمود قریشی کی بیٹی اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹے میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
پنجاب اسمبلی کی تین نشستوں پر بھی زور کا جوڑ پڑے گا، خانیوال، شیخوپورہ اور چشتیاں کے صوبائی حلقوں میں بھی پولنگ اتوار کو ہوگی۔
این اے 24 چارسدہ کی نشست پی ٹی آئی کے امیدوار فضل محمد کے مستعفی ہونے پرخالی ہوئی تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اس حلقے سے بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ اے این پی کے ایمل ولی خان اور جماعت اسلامی کے مجیب الرحمان بھی اہم امیدوارہیں۔ اس حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرزکی تعداد 5 لاکھ 26 ہزار 862 ہے۔
این اے 157 ملتان کی نشست زین قریشی کےصوبائی اسمبلی کا حلف اٹھانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ زین قریشی ضمنی انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی سیٹ پی پی 217 پر منتخب ہوگئے تھے۔ این اے 157 سے 8 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی مہر بانو قریشی اور پی ڈی ایم کے حمایت یافتہ علی موسی گیلانی میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ تحریک لبیک کے امیدوار طاہر احمد اور 5 دیگر آزاد امیدوار بھی حصہ لے رہے ہیں۔ این اے 108 فیصل آباد کی نشست پی ٹی آئی رکن اسمبلی فرخ حبیب کے مستعفی ہونے پرخالی ہوئی۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان خود اس حلقے سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر عابد شیر علی پی ڈی ایم کے امیدوار کے طور پر عمران خان کے مد مقابل ہیں۔