سمندری طوفان بپر جوائے کے پیش نظر کیٹی بندر شہر سے شہریوں کا انخلا مکمل کرلیا گیا ہے۔ سمندری طوفان کے آج دن 11 بجے پاکستان میں داخل ہونے کا امکان ہے جو کیٹی بندر سے ٹکرائے گا۔ طوفان کےدوران کیٹی بندر اور اس کےاطراف لہریں 8 سے12 فٹ بلند ہوسکتی ہیں۔
طوفان کراچی سے 310 کلومیٹر اور کیٹی بندر سے 240 کلو میٹر دور رہ گیا ہے جس کے پیش نظر ساحلی علاقوں سے 73 ہزار سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے لیکن ہدایات کے باوجود بعض افراد اب بھی ساحلی علاقوں میں موجود ہیں اور انہوں نے گھر بار چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔
کیٹی بندراور گردو نواح سے 12 ہزارافراد محفوظ مقام پر منتقل
ڈپٹی کمشنر کے مطابق کیٹی بندر اورگرد و نواح میں 12 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقام پرمنتقل کیا کیا گیا ہے، شہر سے لوگوں کا انخلا مکمل کرلیا گیا ہے۔ ڈی سی سجاول امتیاز ابڑو کے مطابق سجاول کے ساحلی علاقوں کے 105 گاؤں کی 53 ہزار آبادی ہے جس میں سے 22 ہزار افراد خطرے کی زد میں تھے، ارلی وارننگ سسٹم کے تحت 6 ہزار لوگوں نے از خود نقل مکانی کی جب کہ ضلعی انتظامیہ نے 16 ہزار افراد کے انخلا کو یقینی بنایا ہے۔
کراچی اور حیدرآباد میں آج اور کل موسلادھار بارش کا امکان
سمندری طوفان بپر جوائے کے باعث کراچی اور حیدرآباد میں آج اور کل موسلادھار بارش کا امکان ہے، سمندری طوفان کے زیر اثر بدھ کو کراچی میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی جب کہ کیٹی بندر، سجاول اور تھرپارکر میں بھی بارش ہوئی، میر پور خاص اور عمرکوٹ میں گرد آلود ہوائیں چلیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہٰ یار، میرپورخاص، حب اورلسبیلہ میں بھی 16 جون تک موسلا دھاربارش ہو سکتی ہے اور 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔ ادھر میرپورخاص میں تیزگرد آلود ہوائیں چلنے سے کئی مقامات پر درخت گرگئے، بجلی کی تاریں ٹوٹ گئیں اور بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔