Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    منگل, جولائی 8, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • وزیراعظم شہبازشریف سے اماراتی کمپنی کے وفد کی ملاقات، مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کی دعوت
    • پاکستان اور افغانستان نے دہشتگردی کو خطے کے امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ قرار دیدیا
    • پشاور سمیت چار ہائیکورٹس کے مستقل چیف جسٹسز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری
    • سینیٹ میں خیبرپختونخوا کی خالی نشستوں کیلئے امیدواروں کی فہرست جاری
    • ہری پور: لینڈ سلائیڈںگ کے باعث تحصیل غازی کا دوسرے علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع،لوگوں کو مشکلات کا سامنا
    • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا مہم جوئی کی صورت میں بھارت کو مزید سخت جواب دینے کا اعلان
    • صدر مملکت، وزیراعظم اور وزیر داخلہ کا لالک جان شہید کو خراجِ عقیدت
    • کراچی میں قبر کی قیمت 14300 روپے مقرر، شہر کے تمام قبرستانوں کو رجسٹرڈ کرنیکا فیصلہ
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » بلوچستان میں اس وقت کتنے افراد ماہی گیری کے شعبے سے وابستہ ہیں؟
    اہم خبریں

    بلوچستان میں اس وقت کتنے افراد ماہی گیری کے شعبے سے وابستہ ہیں؟

    جولائی 6, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔2 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    How many people are currently involved in the fishing sector in Balochistan
    Share
    Facebook Twitter Email

    پاکستان کی موجودہ سمندری ماہی گیری کی صلاحیت 500 ملین ڈالر تک ہے جس کو 100 بلین ڈالر تک بھی آگئے بڑھایا جا سکتا ہے۔

    بلوچستان میں اس وقت 6 لاکھ افراد ماہی گیری کے شعبے میں ہیں۔جس میں سے تقریبا 82,583 افراد رجسٹرڈ ہے،سال 2023 میں 137000 میٹرک ٹن کے قریب مچھلی کو پکڑا گیا جس کی مالیت 105 ملین ڈالر تھی۔ بلوچستان میں اس وقت 36 کولڈ اسٹوریج پلانٹس نصب ہیں۔ماہرین کےمطابق اگر بلوچستان میں فش پروسیسنگ پلانٹس کو قائم کیا جائے تو صوبے میں ماہی گیری کی وجہ سے آمدنی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ماہی گیری کی صنعت ساحلی علاقوں سے وابستہ تقریباً 20 لاکھ لوگوں کو روزگار کے مواقع دے سکتی ہے۔اس لئے صوبے بھر میں ماہی گیری کی صنعت کے لیے قومی سطح کے منصوبے قائم کئے جانے چاہے۔حکومت نے سمندری ایمبولنس منصوبہ سمندرمیں پھنسے ماہی گیروں کو بروقت امداد فراہم کرنے کےلیے شروع کیا تھا۔جس میں گرین بوٹس اور پٹرولنگ بوٹس بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔

    سال 2021-2022  میں ماڈل فش مارکیٹ پسنی منصوبہ  شروع کیا گیاجس پر تقریبا 10 ملین کے قریب لاگت آئی۔سال 2024-2025 میں پی ایس ڈی پی کے تحت نئے منصوبے،اتل اورسربندر کمپلیکس کا آغاز کیا گیا، اور ڈی ڈی ایس سی اسکیم کی منظوری  بھی دی گئی۔جس کی کل لاگت 50 ملین روپے تک آئی۔اس کے برعکس محکمہ فشریز کی ڈیجیٹلائزیشن پر 100 ملین کے قریب لاگت آئی۔بلوچستان میں فش ہچیریوں کےقیام کی وجہ سے فش فارمنگ کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔یاد رہے کہ بلوچستان کی خوشحالی کے لیے کام کیا جارہا ہے۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleنوشہرہ میں 3 افراد کو دشمنی کے نام پر قتل کردیاگیا
    Next Article پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کیوں کی گئی؟
    Mahnoor

    Related Posts

    وزیراعظم شہبازشریف سے اماراتی کمپنی کے وفد کی ملاقات، مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کی دعوت

    جولائی 7, 2025

    پاکستان اور افغانستان نے دہشتگردی کو خطے کے امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ قرار دیدیا

    جولائی 7, 2025

    پشاور سمیت چار ہائیکورٹس کے مستقل چیف جسٹسز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری

    جولائی 7, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    وزیراعظم شہبازشریف سے اماراتی کمپنی کے وفد کی ملاقات، مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کی دعوت

    جولائی 7, 2025

    پاکستان اور افغانستان نے دہشتگردی کو خطے کے امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ قرار دیدیا

    جولائی 7, 2025

    پشاور سمیت چار ہائیکورٹس کے مستقل چیف جسٹسز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری

    جولائی 7, 2025

    سینیٹ میں خیبرپختونخوا کی خالی نشستوں کیلئے امیدواروں کی فہرست جاری

    جولائی 7, 2025

    ہری پور: لینڈ سلائیڈںگ کے باعث تحصیل غازی کا دوسرے علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع،لوگوں کو مشکلات کا سامنا

    جولائی 7, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.