اسلام آباد: توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 9 ماہ بعد اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔
توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کے بعد بشریٰ بی بی کے ضمانتی مچلکے سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے جاری کیے تھے۔
گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے نئے توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت منظور کی تھی لیکن سینئر اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی اور سپیشل جج سینٹرل نمبر ٹو ہمایوں دلاور کی رخصت کے باعث بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری نہ ہوسکی۔
بشریٰ بی بی کا ضمانتی مچلکہ ملک طارق محمود نون نے جمع کرایا جس کے بعد ان کی رہائی کی روبکار اڈیالہ جیل میں جمع گئی جس کے بعد بشریٰ بی بی انتہائی سخت سکیورٹی میں اڈیالا جیل کے گیٹ نمبر 5 سے گھر کے لیے روانہ ہوئیں۔
ہائیکورٹ سے ضمانت ملنے کے باوجود سینئر اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی اور اسپیشل جج سینٹرل نمبر ٹو ہمایوں دلاور کی بھی رخصت کے باعث گزشتہ روز بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری نہیں ہوسکی تھی۔
یاد رہے کہ بشریٰ بی بی مجموعی طور پر 9 ماہ سے جیل میں ہیں، بشریٰ بی بی کو رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی، سزا کا فیصلہ آنے کے بعد بشری بی بی نے خود جیل میں آکر گرفتاری دی تھی۔
بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل کے بجائے بنی گالہ منتقل کیا گیا تھا اور کمشنر اسلام آباد نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دیا تھا تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کردی تھی۔
ایف آئی اے نے بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ٹو کیس میں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا جس کے خلاف بشریٰ بی بی نے اپیل دائر کر رکھی تھی۔