لکی مروت کا ضلع ایک بار پھر بدامنی کی لپیٹ میں آگیا ہے۔ بدنام زمانہ اشتہاری گروپ نے دولت خیل گاؤں کے تین افراد کو ڈاٹسن گاڑی سمیت اغوا کر لیا۔ یہ واقعہ دن دیہاڑے پیش آیا جس نے علاقے کے رہائشیوں میں شدید بے چینی پیدا کر دی۔ دو دن قبل اٹامک انرجی فیکٹری کے 17 ملازمین کو بھی مسلح افراد نے گاڑی سمیت اغوا کیا تھا، جن میں سے 8 کو سیکیورٹی فورسز نے بازیاب کرا لیا ہے جبکہ 10 مغوی اب بھی اغواکاروں کی قید میں ہیں۔
رات کو شاخ قلی خان کے قریب ڈاکوؤں نے موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کے دوران مزاحمت پر ایک نوجوان کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ علی الصبح کیچی کمر کے علاقے سے ایک اور نوجوان کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد ہوئی۔
ایک اور واقعے میں نار صاحبزادہ خوست میں نامعلوم چوروں نے ایک ٹرانسفارمر اتار کر کوائل چرالیا۔ اسی طرح نجی سیمنٹ فیکٹری پر ایک درجن کے قریب چور دیوار پھلانگ کر داخل ہوئے۔ سیکورٹی گارڈز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک گارڈ زخمی ہوا جبکہ چور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔
دولت خیل میں تین افراد کے اغوا پر علاقے کے عوام نے شدید احتجاج کیا۔ بیگوخیل روڈ کو دولت خیل کے مقام پر بلاک کر دیا گیا، جہاں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک بدنام زمانہ اشتہاری علاقے میں سرعام دھمکیاں دیتا ہے اور لوگوں کو سرکنڈے کاٹنے سے بھی روکتا ہے۔
مقررین نے کہا، "یہ اشتہاری ہمارے ایک نوجوان کو قتل اور کئی کو زخمی کر چکا ہے۔ اب اس نے دن دیہاڑے ہمارے تین افراد کو گاڑی سمیت اغوا کر لیا ہے۔”
احتجاج کرنے والے عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مغویوں کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے اور ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔
بدامنی کی اس لہر نے لکی مروت کے عوام کو شدید خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے۔ لوگ اپنی جان و مال کے تحفظ کے لیے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی فوری مداخلت کے منتظر ہیں۔