پاک افغان طورخم بارڈر آج دوسرے روز بھی بند ہے، افغان فورسز متنازع حدود میں تعمیراتی کام کرنے پر بضد تھیں، جس کے باعث پاک افغان طورخم بارڈر پیدل آمدورفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا ۔
پاک افغان سرحد پر دونوں اطراف پر سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، اور حالات معمول کے مطابق نہیں، سرحد پار جانے اور آنے والے بارڈر کھلنے کے منتظر ہیں، تجارت بھی معطل ہوکر رہ گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق طورخم بارڈر کی بندش کے مسئلے پر مذاکرات کابل اور اسلام آباد کے مابین ہوں گے، تاجروں کا کہنا ہے کہ طورخم بارڈر کی بندش سے قومی خزانے کو روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے ۔
تاجر برادری نے اپیل کی ہے کہ دونوں جانب کی حکومتیں مسئلہ حل کرنے کے لیے فوری مذاکرات کا راستہ اپنائیں، تاکہ تجارت کھل سکے اور ایک سے دوسرے ملک جانے والے لوگ بھی سرحد پار کرکے اپنی اپنی منزل کی جانب روانہ ہوسکیں ۔
یاد رہے کہ طورخم بسرحد بار بار بند ہونے سے تاجروں اور دوطرفہ آمدورفت متاثر ہوتی ہے جس کے باعث عوام اور مشکلاتو کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔