محکمہ انسداد دہشت گردی خیبر پختونخوا نے دہشت گردی کے خلاف جاری اقدامات کے تحت ایک اہم پیشرفت کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ صوبے بھر میں 1351 انتہائی مطلوب دہشت گرد موجود ہیں، جن کے سروں کی قیمت پہلے سے ہی مقرر کی جا چکی ہے۔ ان دہشت گردوں کے سروں کی مجموعی مالیت 4 ارب 15 کروڑ روپے سے زائد ہے، جو ایک بڑا اور منظم سیکیورٹی اقدام ظاہر کرتی ہے۔
سی پی او پشاور کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر مطلوب دہشت گردوں کی فہرست سامنے لائی گئی ہے، اب اس فہرست کی ترتیب اور تفصیلات سامنے آنے کے بعد سیکیورٹی ادارے ان کے خلاف مزید مؤثر کارروائیاں کر سکیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 676 دہشت گردوں کے قومی شناختی کارڈ کا ڈیٹا بھی موجود ہے، جس کی مدد سے ان کی تلاش اور گرفتاری میں آسانی ہوگی۔ فہرست کے مطابق سب سے زیادہ مطلوب دہشت گرد پشاور میں 185 کی تعداد میں ہیں، اس کے بعد شمالی وزیرستان میں 129، بنوں میں 117 اور ڈیرہ اسماعیل خان میں 111 دہشت گردوں کی قیمت مقرر ہے۔
دیگر اضلاع میں خیبر میں 72، کوہاٹ میں 65 جبکہ اپر دیر، لوئر دیر اور لکی مروت میں 55،55 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت رکھی گئی ہے۔ حکام کے مطابق یہ فہرست انٹیلیجنس اداروں، سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے باہمی تعاون سے مرتب کی گئی ہے۔
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان مطلوب افراد کی اطلاع فراہم کر کے دہشت گردی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اطلاع دہندہ کی شناخت مکمل طور پر خفیہ رکھی جائے گی اور انعامی رقم کی فوری ادائیگی یقینی بنائی جائے گی۔
یہ انکشاف نہ صرف سیکیورٹی اداروں کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس بات کی بھی علامت ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کیا جا رہا ہے، تاکہ خیبر پختونخوا اور ملک بھر میں پائیدار امن قائم کیا جا سکے۔