جنوبی وزیرستان میں وانا کیڈٹ کالج کے تمام کیڈٹس اور اساتذہ کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا، کالج کے اندر چھپے 3 دہشت گردوں کو بھی بڑی مہارت کیساتھ ہلاک کردیا گیا ، جس کے بعد آپریشن مکمل کرلیا گیا، ذرائع کے مطابق تینوں دہشت گردوں کا تعلق افغانستان سے تھا، جو مسلسل ٹیلیفون پر افغانستان سے ہدایات لے رہے تھے ۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق وانا کیڈٹ کالج میں موجود 3 افغان دہشتگردوں کے خلاف 30 گھنٹے تک آپریشن پوری شدت سے جاری رہا ۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ 10 نومبر کو حملے کے وقت 525 کیڈٹس سمیت تقریباً 650 افراد کیڈٹ کالج میں موجود تھے، جنہیں اساتذہ سمیت ریسکیو کرلیا گیا ہے ۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کیڈٹ کالج میں موجود 3 افغان دہشتگردوں کو کالج کی ایک مخصوص عمارت تک محدود کر دیا گیا تھا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیا اور دہشتگردوں کو اپنے انجام تک پہنچایا ۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جس عمارت میں افغان دہشتگرد موجود تھے، وہ کیڈٹس کی رہائشی عمارتوں سے کافی فاصلے پر واقع ہے ۔
10 نومبر کو افغان دہشتگردوں نے کالج کے مرکزی گیٹ پر بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی تھی، دھماکے سے کالج کا مرکزی دروازہ مکمل طور پر منہدم ہو گیا تھا، جبکہ قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے فوری اور بہادری سے کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشتگردوں کو موقع پر ہی جہنم واصل کر دیا تھا ۔
معصوم قبائلی بچوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا نہ اسلام سے کوئی تعلق ہے، نہ پاکستان کی خوشحالی سے، ملک کے کونے کونے میں موجود دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے مکمل خاتمے تک سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری رہے گا ۔

